مقبوضہ فلسطین

آذربائیجان، ترکی اورغاصب صیہونی حکومت کی جانب سے سفیروں کا تبادلہ، حماس کی مذمت

شیعیت نیوز: فلسطینی سیاسی اور مزاحمتی جماعت حماس نے آذربائیجان اور ترکی کی جانب سے غاصب صیہونی ریاست کے ساتھ سفیروں کے تبادلے کی مذمت کی ہے۔

حماس کے ترجمان حازم قاسم نے آذربائیجان اور ترکی کی جانب سے غاصب صیہونی ریاست کے ساتھ تعلقات کی بحالی اور سفیروں کے تبادلے کے بارے میں اظہارخیال کرتے ہوئے کہا کہ غاصب صیہونی حکومت نے ہماری قوم کے خلاف مظالم میں اضافہ کر دیا ہے جب کہ غاصب صیہونی ریاست اور علاقائی ممالک کے درمیان تعلقات کی بحالی اورسفیروں کا تبادلہ ایک قابل مذمت کام ہے۔

جمعرات کے دن آذربائیجان کے صدر نے مقبوضہ فلسطین میں اپنے پہلے سفیر کی تعیناتی کا اعلان کیا تھا جب کہ ترکی کے سفیر نے بھی دو دن پہلے اپنی سفارتی اسناد تل ابیب غاصب حکومت کو دی تھیں۔
ترکی کا یہ اقدام غاصب صیہونی سفیر کی جانب سے پندرہ دن پہلے اپنی سفارتی اسناد رجب طیب اردغان کو پیش کرنے کے بعد عمل میں لایا گیا ہے۔

یاد رہے کہ متحدہ عرب امارات کی جانب سے صیہونی حکومت اور سازشی عرب حکام کے درمیان مراکش میں نقب 2 نامی اجلاس بھی جاری ہے۔

یہ بھی پڑھیں : مسجد اقصیٰ کےاطراف میں تیزاور پُراسرار اسرائیلی کھدائیوں کا انکشاف

دوسری جانب فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس نے مغربی کنارے میں غاصب اسرائیلی فوج کی گولیوں کا نشانہ بننے والے فلسطینیوں کی شہادت پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ صہیونی دشمن نے فلسطینی قوم کے خلاف کھلے جرم کا ارتکاب کیا ہے اور اسے اس کا خمیازہ بھگتنا پڑے گا۔

فلسطین انفارمیشن سینٹر کی رپورٹ کے مطابق جمعہ کے روز فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے ترجمان حازم قاسم نے غرب اردن میں قابض اسرائیلی فوج کی گولیوں کا نشانہ بننے والے متعدد فلسطینیوں کی شہادت پر ردعمل ظاہرکرتے ہوئے کہا کہ صیہونی دشمن فلسطینی عوام کے عزم و ارادے اور استقامت کو کمزور کرنے کے لیے دہشت گردی کی پالیسی پر عمل پیرا ہے۔

انہوں نے کہا کہ صیہونی دشمن فلسطینیوں کے خلاف کھلے اور ہمہ گیر جرائم کا ارتکاب کر رہی ہے۔

حماس کے ترجمان حازم قاسم نے کہا کہ یہ شرم کی بات ہے کہ بعض عرب ممالک اور غاصب صیہونی حکومت کے درمیان تعلقات کے معمول پرآنے اور سفیروں کے تبادلے کے بعد فلسطینی قوم کے خلاف صیہونی دشمن کے جرائم میں بھی اضافہ ہوتا جارہا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button