مقبوضہ فلسطین

مسجد اقصیٰ کےاطراف میں تیزاور پُراسرار اسرائیلی کھدائیوں کا انکشاف

شیعیت نیوز: مقبوضہ بیت المقدس کے امور کے محقق فخری ابو دیاب نے مسجد اقصیٰ کے اطراف میں خطرناک اور تیز رفتار اسرائیلی کھدائیوں کا انکشاف کیا ہے جو اسرائیلی قابض حکام مسجد اقصیٰ کے اطراف میں جنوبی اور جنوب مغربی اطراف سے کر رہے ہیں۔

’’صفا‘‘ نے ابو دیاب کے حوالے سے بتایا کہ الاقصیٰ کے قرب و جوار میں اسرائیلی کھدائیوں میں ’’حیرت انگیز اور پراسرار‘‘ شدت اور تیزی ہے جس سے مسجد کی بنیادوں، دیواروں اور قدیم عمارتوں کے منہدم ہونے کا خطرہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ ’’ان شدید کھدائی کے جاری رہنے کا ثبوت ہدف شدہ علاقے میں کھدائی کے کام کے لیے کارکنوں، آلات اور مشینری کی موجودگی ہے، اس کے علاوہ علاقے کے نیچے سے چٹانوں اور مٹی کو اتارنے اور نکالنے اور مٹی کو تھیلوں میں رکھنے اور ان بیگوں کو نامعلوم جگہوں پر لے جاتے دیکھا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : اسرائیلی فوج کی منظم ریاستی دہشت گردی میں مزید دو فلسطینی شہید، تین زخمی

قابض حکام نے مسجد اقصیٰ ،اس کی بنیادوں تلےاور صحن البراق کے اطراف میں اپنی وسیع و عریض کھدائیوں کو روکا نہیں، اپنے یہودیوں کے منصوبوں پر عمل درآمد کی تیاری میں، جس سے اس کے وجود کو بڑا خطرہ لاحق ہے۔

القدس کے محقق نے وضاحت کی ہے کہ کھدائیوں اور یہودیانے کی سرگرمیوں میں اموی محلات، مراکشی دروازے، دیواربراق ، مسجد اقصیٰ کی جنوبی دیوار اور پرانا شہر سلوان کا شمالی دروازہ شامل ہے۔

وہ بتاتے ہیں کہ ان کھدائیوں میں اس سال کے آغاز میں شدت آئی ہے، کیونکہ ہم نے مسجد اقصیٰ کے اطراف میں اس شدت اور رفتار کی کھدائی کبھی نہیں دیکھی۔

انہوں نے کہا کہ ’’گویا قابض حکام مسجد اقصیٰ کے خلاف پہلے سے سوچی سمجھی اور خطرناک کارروائی کرنے کا منصوبہ بنا رہے ہیں اور شاید خطے میں بنیادی تبدیلیاں لانے یا اسے یہودی بنانے کی منصوبہ بندی کے لیے تیار کر رہے ہیں۔‘‘

متعلقہ مضامین

Back to top button