ایسا جامع عمل جس سے زیارت میں سب کی نیابت کی جا سکے
امام موسیٰ کاظمؑ کا سب کے لیے زیارت کی نیابت کا آسان طریقہ

شیعیت نیوز : امام موسیٰ کاظم علیہ السلام نے مسجد نبوی ﷺ میں ایک ایسا طریقہ بتایا ہے جو ہمیں یہ موقع دیتا ہے کہ ہم پورے شہر کے لوگوں کی طرف سے نیابت کر سکیں، خواہ وہ کوئی بھی ہوں، کسی بھی طبقے سے تعلق رکھتے ہوں۔
ہم سب کی نیابت میں زیارت کیسے ادا کریں؟
روایت ہے کہ: ابراہیم حضرمی کہتا ہے: جب میں مکہ سے واپس لوٹا تو مدینہ میں مسجد نبوی ﷺ میں امام موسیٰ کاظم علیہ السلام کی خدمت میں پہنچا۔ اس وقت آپ قبر رسول ﷺ اور منبر کے درمیان تشریف فرما تھے۔
میں نے عرض کیا: "فرزند رسول! جب میں مکہ جاتا ہوں، بعض لوگ مجھ سے کہتے ہیں کہ: ‘میرے نیابت میں سات چکر طواف کرو اور دو رکعت نماز پڑھ لو۔’ لیکن میں سفر میں مصروف ہو جاتا ہوں اور یہ بات بھول جاتا ہوں۔ واپسی پر جب وہ شخص پوچھتا ہے تو مجھے معلوم نہیں ہوتا کہ کیا جواب دوں۔”
امام علیہ السلام نے فرمایا: "جب تم مکہ جاؤ اور اپنے حج یا عمرہ کے اعمال مکمل کر لو، تو سات چکر طواف کرو، دو رکعت نماز ادا کرو، اور اس کے بعد یہ دعا پڑھو:
«اَللَّهُمَّ إِنَّ هَذَا اَلطَّوَافَ وَ هَاتَیْنِ اَلرَّکْعَتَیْنِ عَنْ أَبِی وَ أُمِّی وَ عَنْ زَوْجَتِی وَ عَنْ وُلْدِی وَ عَنْ حَامَّتِی وَ عَنْ جَمِیعِ أَهْلِ بَلَدِی حُرِّهِمْ وَ عَبْدِهِمْ وَ أَبْیَضِهِمْ وَ أَسْوَدِهِمْ»
"اے اللہ! یہ طواف اور یہ دو رکعت نماز میرے والد، میری والدہ، میری بیوی، میری اولاد، میرے رشتہ داروں، اور میرے تمام شہر والوں کی طرف سے ہو خواہ وہ آزاد ہوں یا غلام، سفید ہوں یا سیاہ۔”
یہ بھی پڑھیں : اربعین مرکزی مذاکراتی کمیٹی کی جانب سے واٹس ایپ نمبر کے ذریعے زائرین کی رجسٹریشن کا آغاز
پھر اگر تم کسی سے کہو کہ: "میں نے تمہاری طرف سے طواف کیا اور نماز پڑھی ہے” تو تم سچے ہو گے، جھوٹ نہیں بول رہے۔
اسی طرح، جب تم قبر رسول اکرم ﷺ پر پہنچو، اور جو کچھ تم پر واجب ہے، اسے ادا کر لو، تو دو رکعت نماز پڑھو، پھر رسول اللہ ﷺ کے سرہانے کھڑے ہو کر یہ سلام پڑھو:
«اَلسَّلاَمُ عَلَیْکَ یَا نَبِیَّ اَللَّهِ مِنْ أَبِی وَ أُمِّی وَ زَوْجَتِی وَ وُلْدِی وَ جَمِیعِ حَامَّتِی وَ مِنْ جَمِیعِ أَهْلِ بَلَدِی حُرِّهِمْ وَ عَبْدِهِمْ وَ أَبْیَضِهِمْ وَ أَسْوَدِهِمْ»
"اے اللہ کے نبی! آپ پر سلام ہو میرے والد، میری والدہ، میری بیوی، میری اولاد، میرے رشتہ داروں، اور میرے تمام شہر والوں کی طرف سے خواہ وہ آزاد ہوں یا غلام، سفید ہوں یا سیاہ۔”
تب بھی اگر تم کسی سے کہو کہ: "میں نے رسول اللہ ﷺ کی بارگاہ میں تمہاری طرف سے سلام پیش کیا ہے” تو تم سچے ہو گے۔
یعنی اگر کوئی شخص مکہ یا مدینہ جائے اور طواف، نماز یا سلام کرتے وقت ایک جامع نیت کرے، جیسا کہ امام موسیٰ کاظم علیہ السلام نے سکھایا، تو وہ پورے خاندان، رشتہ داروں، اور پورے شہر کے باشندوں "بلا تفریق” کی نیابت کر سکتا ہے۔ یہ عمل نہ صرف آسان ہے بلکہ عظیم اجر و ثواب کا بھی باعث ہے۔