یمن

یمن کی ناکہ بندی جاری رکھنے کے معاشی نتائج کے بارے میں انصار اللہ کا انتباہ

شیعیت نیوز: یمن کی تحریک انصار اللہ کے ترجمان محمد عبدالسلام نے بدھ کی شب امریکی اتحاد کی طرف سے اس ملک کی مسلسل ناکہ بندی کے اقتصادی نتائج کے بارے میں خبردار کیا۔

محمد عبدالسلام نے کہا کہ کویت کی مشاورت کے خاتمے کے بعد سے ہم نے یمنی عوام کے اقتصادی پہلو کو متاثر کرنے والے اقدامات کے بارے میں خبردار کیا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ جارح قوتوں کو چاہئے کہ وہ ایسے تمام اقدامات کو روکیں جو یمنی عوام کو نشانہ بناتے ہیں اور ان کی ضروری ضروریات کو متاثر کرتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : متحدہ عرب امارات میں 15 ایرانی قیدیوں کو معافی مل گی جلد وطن واپس آئے گے

یمن کی نیشنل سالویشن گورنمنٹ کی مذاکراتی ٹیم کے سربراہ نے مزید کہا کہ یمنی عوام کے مصائب کو کم کرنے کے لیے فوجی اور سیاسی مقاصد کے حصول کے لیے اقتصادی ذرائع کو ترک کیا جانا چاہیے اور تیل اور گیس کی آمدنی سے نمٹنے کے لیے مختص کرنا چاہیے۔ لوگوں کے معاشی مسائل اور بنیادی طور پر تنخواہوں کی ادائیگی۔

عبدالسلام نے یہ بھی کہا کہ یمن کے مقبوضہ علاقوں میں اقتصادی تباہی وسیع پیمانے پر بدعنوانی، آمدنی میں کمی اور جارح ممالک اور ان کے کرائے کے فوجیوں کی ناکہ بندی ، جارحیت اور اقتصادی اقدامات کا فطری نتیجہ ہے۔

قبل ازیں یمن کے امور کے لیے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کے خصوصی ایلچی ‘‘Hans Grundberg’’ نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ یمن میں فریقین کو فوری طور پر فوجی اشتعال انگیزی کو روکنا چاہیے اور ملک بھر میں پائیدار جنگ بندی کے لیے تیار رہنا چاہیے اور اس پر رضامندی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ فریقین کو فی الفور فوجی اشتعال انگیزی کو روکنا چاہیے۔ معاشی تناؤ کو کم کریں اور قلیل مدتی اور طویل مدتی اقتصادی ترجیحات کو حل کریں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button