مشرق وسطی

شامی پناہ گزینوں کی اپنے وطن واپسی ہماری اولین ترجیح ہے، بشار الاسد

شیعیت نیوز: اردن کے وزیر خارجہ ایمن الصفدی شام کے دورے پر ہیں جہاں انہوں نے دوپہر کے وقت اپنے وفد کے ہمراہ صدر بشار الاسد سے ملاقات کی۔ اس ملاقات میں امان اور دمشق کے درمیان دوطرفہ تعلقات سمیت شامی پناہ گزینوں کی واپسی کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا۔

اس موقع پر بشار الاسد نے کہا کہ شامی مہاجرین کی اپنے شہروں اور دیہاتوں میں پُرامن واپسی ہماری حکومت کی اولین ترجیح ہے۔

واضح رہے کہ یورپی کمیشن برائے انسانی امداد و شہری تحفظ نے گزشتہ ہفتے ایک رپورٹ میں اس بات کا اعلان کیا تھا کہ اردن میں شامی پناہ گزینوں کی تعداد 6 لاکھ ساٹھ ہزار ہے، جن میں سے 66 فیصد خط غربت سے نیچے زندگی گزار رہے ہیں۔ ان اعداد و شمار کے مطابق ترکی اور لبنان کے بعد اردن میں سب سے زیادہ شامی پناہ گزین موجود ہیں۔

انہوں نے شامی پناہ گزینوں کی واپسی کے لئے ایک ڈھانچہ فراہم کرنے پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ شامی حکومت کی جانب سے قانونی یا مفاہمتی طور پر جو اقدامات انجام دئیے گئے ہیں وہ ان مہاجرین کی واپسی میں خاصے مددگار ثابت ہوں گے۔

یہ بھی پڑھیں : سعودی عرب نے سوئیڈن کے سفیر کو طلب کرلیا

شام کے صدر نے کہا کہ مہاجرین کی واپسی کا مسئلہ ایک انسانی و اخلاقی مسئلہ ہے جسے سیاسی نہیں ہونا چاہئے۔

دوسری جانب ایمن الصفدی نے مہاجرین کی واپسی کے سلسلے میں اردن کی جانب سے بنائے گئے جدید میکانزم سے شام کے صدر کو آگاہ کیا۔

انہوں نے شام کے استحکام کے لئے اردن کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ امان، دمشق کے ساتھ تمام شعبوں میں دوطرفہ تعاون اور شامی بحران کے حل کے لئے تیار ہے۔

یاد رہے کہ 23 مارچ کو اردن نے شام کے مسئلے کے حل کے لئے ایک نئے منصوبے کا اعلان کیا تھا، جس میں تمام عرب ممالک کو شام کے بحران کو حل کرنے کے لئے اپنا کردار ادا کرنے کا کہا گیا۔ بہت سے عرب ممالک حتیٰ قطر نے بھی اردن کے اس منصوبے کا خیر مقدم کیا تھا۔

ایمن الصفدی شام کے بعد ترکی جائیں گے، جہاں وہ ترک وزیر خارجہ ’’ہاکان فیدان‘‘ سے ملاقات کریں گے۔

اس ملاقات میں دونوں وزرائے خارجہ دو طرفہ روابط، خطے کے تمام ممالک کی خودمختاری کا احترام اور شام کے بحران کے سیاسی حل کے لئے اردن کی تجاویز کے بارے میں تبادلہ خیال کریں گے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button