اہم ترین خبریںعراق

عراق میں امریکی دہشت گردوں پر پھر حملہ، عوام امریکیوں کو نکال باہر کرنے کے لئے پر عزم

شیعیت نیوز: عراق میں امریکی دہشت گردوں کو رسد پہونچانے والے کارواں پر ایک بار پھر حملہ ہوا۔

رپورٹ کے مطابق، اتوار کو مغربی عراق کے صوبے صلاح الدین میں امریکی دہشت گردوں کے رسد کارواں پر یہ حملہ ہوا۔ اس سے قبل گزشتہ جمعرات کو صوبے الانبار کے سماوہ میں امریکہ کے تین لاجسٹک کاروان نشانہ بنے تھے۔

جب سے امریکہ عراق نے اپنی فورسز کو نکالنے میں ٹال مٹول شروع کی ہے، عراق میں مختلف مقامات پر اُس کے فوجی کاروانوں پر حملے بڑھ گئے ہیں۔

امریکہ کو طے شدہ پروگرام کے تحت گزشتہ سال دسمبر کے آخر تک عراق سے اپنے فوجی باہر نکالنے تھے۔ حالیہ مہینوں میں امریکی رسد کارواں سڑک کے کنارے لگائے گئے بم کا نشانہ بنے ہیں۔ یہ کارواں مغرب میں شام کی سرحد یا جنوب میں کویت کی سرحد سے عراق میں داخل ہوتے ہیں۔

عراقی دھڑے الفتح کے ایم پی فاضل جابر نے کہا ہے کہ پارلیمنٹ میں پاس ہوئے بل کے مطابق، عراق سے امریکیوں کا نکلنا لازم ہے اور دہشت گرد امریکی فوجیوں کو عراق سے نکلنا ہی ہوگا، کیونکہ عراق کی پارلیمنٹ میں ان فورسز کو نکال باہر کرنے پر ووٹنگ ہو چکی ہے۔

یہ بھی پڑھیں : مقبوضہ فلسطین کے عسکلان میں دھماکہ، ایک صیہونی ہلاک

دوسری جانب امریکہ کی سرکردگی میں ایک بین الاقوامی سازش کی جا رہی ہے کہ عراق کے جیلوں پر حملہ کر کے وہاں قید داعشی سرغنوں کو فرار کا موقع فراہم کیا جائے، یہ انکشاف عراق کے ایک رکن پارلیمنٹ نے کیا ہے۔

ارنا نیوز کے مطابق حکومت قانونی دھڑے سے وابستہ عارف الحمامی نے المعلومہ ویب سائٹ کو بتایا کہ اس بین الاقوامی سازش کے تحت زیادہ تر صوبہ الانبار کے جیلوں پر حملے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اس سازش کو عملی جامہ پہنانے میں عراق کے بعض سیاستداں بھی امریکہ کا ساتھ دینے کو تیار ہیں۔

عراقی رکن پارلیمنٹ نے مزید کہا کہ کوشش یہ کی جا رہی ہے کہ ملکی رضاکار فورس حشد الشعبی کو اندرونی محاذ سے غافل بنا کر ان کی دفاعی و جنگی سرگرمیوں کو بیرونی محاذ سے مختص کر دیا جائے تاہم یہ رضاکار فورس اور ملکی انٹیلیجنس ایسا ہرگز نہیں ہونے دیں گی۔

انہوں نے واضح کیا کہ رضاکار فورس اور ملکی انٹیلیجنس کے ہوتے ہوئے دہشت گرد عناصر جیلوں سے بھاگنے یا ملک کے مختلف علاقوں میں گھسنے میں کامیاب نہیں ہو پائیں گے۔

عالمی سطح پر دہشت گرد تکفیری ٹولے داعش کے دوبارہ زندہ ہو جانے کے خدشے کے پیش نظر عراق میں امریکی دہشت گردوں کے انخلا کا مطالبہ اور زیادہ زور پکڑ گیا ہے۔

عراقی عوام کا یہ ماننا ہے کہ داعشی عناصر کی سرگرمیوں کا خاتمہ عراق و شام سے امریکی دہشت گردوں کے انخلا پر منحصر ہے اور وہ اسی لئے اپنی حکومت سے یہ مطالبہ کر رہے ہیں کہ وہ ملک سے ان کے انخلاف کے سلسلے میں قومی پارلیمنٹ کے پاس کردہ بل پر عمل کرے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button