یمن

بظاہر سعودی اتحاد کا ترجمان اسرائیلی فوج کا ترجمان ہے، انصار الاسلام تحریک

شیعیت نیوز: یمن کی انصار الاسلام تحریک کے مرکزی رہنماء محمد البخیتی نے متحدہ اسلامی مزاحمتی محاذ کے ساتھ یمن کے دوستانہ تعلقات پر جارح سعودی فوجی اتحاد کے ترجمان کی جانب سے کی جانے والی تنقید کا جواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ ترکی المالکی کی گفتگو سے لگتا ہے کہ وہ سعودی فوج کے نہیں بلکہ اسرائیلی فوج کے ترجمان ہیں۔

یمن کی انصار الاسلام تحریک کے ایک سینئر رکن محمد البخیتی نے ٹویٹ کیا کہ سعودی اتحاد کے ترجمان نے جعلی اور ڈب شدہ ویڈیو کا حوالہ دیتے ہوئے لبنانی مزاحمت کے ساتھ یمنی تعلقات کی مذمت کرتے ہوئے شرم محسوس نہیں کی۔

محمد البخیتی نے مزید کہا کہ ’’جو بھی مزاحمت پر مبنی ممالک پر حملہ کرتے ہوئے سعودی فوج کے ترجمان کے مؤقف کی پیروی کرتا ہے، اسے ایسا محسوس ہوتا ہے جیسے وہ اسرائیلی فوج کے ترجمان کی باتیں سن رہا ہو۔‘‘

یہ بھی پڑھیں : لشکر خدا مجاہدین انصاراللہ و یمنی فوج نے جارح سعودی فوجی اتحاد کو دھول چٹا دی

انصار الاسلام تحریک کے رکن محمد البخیتی نے ایک اور ٹویٹ میں لکھا کہ ’’ لبنانی مزاحمت کے ساتھ اپنے تعلقات کو ثابت کرنے کے لیے جعلی ویڈیو کی ضرورت نہیں ہے، کیونکہ ہم صہیونی اتحاد سے لڑنے کے لیے خود کو ایک متحدہ محاذ سمجھتے ہیں‘‘۔

قومی سلامتی کونسل میں یمن کے وزیر اطلاعات ضعیف اللہ الشامی نے کہا کہ ’’اگر ہمارے پاس حزب اللہ اور ایران کے ماہرین ہوتے جو ہماری حمایت کرتے، تو ہمیں ان پر فخر ہوتا۔‘‘

مارچ 2015 میں اتحادی عرب کی ہمہ جہت خلاف ورزی کی بدولت ملک کی ناکہ بندی شروع ہو گئی، چھ سال سے زائد عرصے کے دوران وہ اپنے اہداف حاصل کرنے میں ناکام رہے اور ساتھ ہی ساتھ جارحانہ انداز سے دفاعی اور ناکامی پر پردہ ڈالنے کے لیے وہ خود بھی مسلسل ہیں۔ یمن میں حزب اللہ اور ایران کی موجودگی کے بارے میں بات کر رہے ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button