ویانا مذاکرات اپنے منطقی انجام کے قریب ہیں، ایرانی ترجمان خطیب زادہ

شیعیت نیوز : ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان خطیب زادہ نے کہا کہ ویانا مذاکرات میں کوئی بندش نہیں ہے۔ ہم مذاکرات کو غور سے جاری رکھتے ہیں اور ہم نے ورکنگ گروپس میں نمایاں پیشرفت کی ہے ، لیکن اہم معاملات باقی ہیں۔
یہ بات سعید خطیب زادہ نے پیر کو ویانا مذاکرات کے بارے میں ہفتہ وار پریس کانفرنس میں کہی۔
انہوں نے کہا کہ ویانا کے مذاکرات میں کوئی تعطل نہیں ہے۔ مذاکرات میں اچھی پیشرفت ہوئی ہے اور اب مذاکرات کلیدی امور تک پہنچ گئے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ ویانا میں مذاکرات غور کے ساتھ جاری ہیں ۔ اگر کلیدی موضوعات حل ہوگئے تو مذاکرات کا موجودہ دور آخری دور بھی ہوسکتا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ ہمیں کوئی جلدی نہیں ہے، لیکن ہم ایٹمی مذاکرات کو غیر ضروری طول دینے کی ہرگز اجازت نہیں دیں گے اور اگر مذاکرات کو تہران میں فیصلوں کی ضرورت ہوئے تو یقینا دارالحکومت میں ان پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں : اسرائیل اندر سے کم زور، زخمی اور ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہے، اسرائیلی وزیر دفاع
ترجمان خطیب زادہ نے کہا کہ امریکہ ایک بار اور ہمیشہ کے لئے فیصلہ کرے کہ کیا وہ سابقہ انتظامیہ کی میراث کو جاری رکھنا چاہتا ہے یا نہیں۔
انہوں نے اس سوال کہ، کیا امریکہ نے ٹرمپ کی پابندیاں کو اٹھانے کو قبول کیا ہے، کے جواب میں کہا کہ ایران کا موقف یہ ہے کہ ٹرمپ کی جانب سے ایران پر عائد تمام پابندیوں کا مقصد ایرانی عوام کو جوہری معاہدے کے فوائد سے محروم رکھنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے واضح طور پر اپنے خیالات کی وضاحت کی اور اہم امور پر فیصلہ کیا جانا چاہیے۔
ایرانی محکمہ خارجہ کے ترجمان خطیب زادہ نے اس شائع شدہ خبر کے بارے میں کہ ایران کے دو جہاز وینزویلا کی دھمکیوں کی طرف جارہے ہیں اور اس حوالے سے امریکی دھمکیوں کے بارے میں کہا کہ ایران ہمیشہ بین الاقوامی پانیوں میں موجود ہے اور یہ حق بین الاقوامی قانون کے مطابق ہے کوئی بھی ملک اس حق کی خلاف ورزی نہیں کرسکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں : سعودی نواز تکفیری وہابی دہشت گردوں کا بلوچستان میں سیکیورٹی اہلکاروں پر حملہ 4، شہید 8زخمی
انہوںنے بتایا کہ کسی کو غلط حساب کتاب نہیں کرنا چاہیں ۔ شیشے کے گھروں میں بیٹھنے والوں کو محتاط رہنا چاہئے۔
خظیب زادہ نے امریکیوں کے ساتھ قیدیوں کے تبادلے کے لئے بات چیت کی تازہ ترین صورتحال کے بارے میں کہا کہ اسلامی جمہوریہ کی ترجیح ہے کہ وہ ان شہریوں کو رہا کرے جنہیں غیر قانونی طور پر امریکہ میں جھوٹے بہانوں کے تحت گرفتار کیا گیا ہے
انہوںنے بتایا کہ اگر امریکہ اس انسان دوستانہ مسئلہ کو آسان بنائے تو وہ ویانا میں بات چیت کے لئے بہتر ماحول پیدا کرے گا۔ اگر حالات ٹھیک ہوئے تو ہم اپنے شہریوں کو بچانے کیلیے کسی کوشش سے دریغ نہیں کریں گے۔