مشرق وسطی

غزہ جنگ بندی صیہونیوں کے اشتعال انگیز اقدامات کو روک نہیں سکی، عبد الرحمن آل ثانی

شیعیت نیوز: قطری وزیر خارجہ محمد بن عبد الرحمن آل ثانی نے جمعرات کی شب کہا کہ غزہ کی پٹی میں جنگ بندی عارضی ہے اور اس تنازعہ کی اصل وجوہات یعنی یروشلم میں اشتعال انگیز اقدامات اور امن افق کی عدم دستیابی کو حل نہیں کرتی ہے۔

الجزیرہ چینل کی رپورٹ کے مطابق امریکی چینل این ایس این بی سی سے بات کرتے ہوئے قطر کے وزیرخارجہ عبد الرحمن بن آل ثانی نے زور دے کر کہا کہ اب تک ، اس بات کی کوئی علامت نہیں ہے کہ اسرائیل فلسطینیوں کے ساتھ امن کے لئے بات چیت کرنا چاہتا ہے۔

اسرائیل کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کے بارے میں ان کے ملک کے مؤقف کے بارے میں پوچھے جانے پر انہوں نے کہا کہ اسرائیل کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے کا فیصلہ ایک خودمختار فیصلہ ہے تاہم قطری حکومت کا مؤقف مستحکم اور واضح ہے جس میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں : اسرائیلی بمباری سے شمالی غزہ میں بڑے پیمانے پر ماحولیاتی بحران کا خدشہ

آل ثانی نے مزید کہا کہ جب تک فلسطینیوں کو اعتماد میں لیتے ہوئے امن عمل میں پیشرفت نہیں ہوتی اسرائیل کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے کے بارے میں ہمارا مؤقف تبدیل نہیں ہوگا۔

مختلف ممالک اور جماعتوں کے مابین بحران کے حل میں اپنے ملک کے ثالثی کردار کے بارے میں انہوں نے کہا کہ قطر مختلف متحارب فریقوں کے مابین بات چیت کا ایک پلیٹ فارم مہیا کرسکتا ہے جس کا مقصد اختلافات کو پرامن طریقے سے حل کرنا ہے۔

واضح رہے کہ آل ثانی کا یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جبکہ ایتھوپیا کے وزیر خارجہ رضوان حسین کی سربراہی میں ایک وفد النہضہ ڈیم پر تبادلہ خیال کے لئے دوحہ پہنچا ہے۔

یاد رہے کہ اسرائیلی کابینہ نے غزہ میں مزاحمتی گروپوں کے راکٹ حملوں کو روکنے میں 12 دن کی ناکامی کے بعد ، 20 مئی کو تین گھنٹے کی میٹنگ میں متفقہ طور پر جنگ بندی پر اتفاق کیاجس کے بعد فلسطینی گروپوں اور صیہونی حکومت کے مابین جنگ بندی کا آغاز ہوا اور فلسطینی عوام نے مزاحمتی تحریک کی فتح کا جشن منایا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button