دنیا

یورپی یونین کی بھی امریکی و صیہونی منصوبے سینچری ڈیل کی مخالفت

شیعت نیوز : یورپی یونین کے وزرائے خارجہ نے ناپاک امریکی و صیہونی منصوبے سینچری ڈیل کی مخالفت کا اعلان کیا ہے۔

ذرائع کے مطابق یورپی یونین کے وزرائے خارجہ نے کل پیر کے روز امریکی وزیر خارجہ مائیک پمپئو کے ساتھ ہونے والے آن لائن اجلاس میں اعلان کیا کہ وہ سینچری ڈیل منصوبے کو تسلیم نہیں کریں گے۔

یورپی یونین میں خارجہ امور کے سیکریٹری جوزپ بورل نے بھی اِس آن لائن اجلاس کے بعد کہا کہ یورپی ممالک سینچری ڈیل کے مخالف ہیں۔ اسی کے ساتھ جوزپ بورل نے غرب اردن کے مزید علاقوں کو مقبوضہ علاقوں میں شامل کرنے والے صیہونی منصوبے کی بھی مذمت کی اور واضح کیا کہ یورپی یونین مکمل طور پر اس منصوبے کی مخالف ہے۔

یہ بھی پڑھیں : غزہ پر جابر صیہونی حکومت کی بمباری، مزاحمتی گروپ کا جوابی راکٹ حملہ

یورپی یونین کے رکن ملک فن لینڈ کے بعد ہالینڈ نے بھی مقبوضہ مغربی کنارے کے کچھ علاقوں پر صیہونی ریاست کی خود مختاری کے قیام کے اعلان کو بین الاقوامی قوانین کی مخالفت اور طاقت کے استعمال کے اقوام متحدہ کے معاہدے کی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق ہا لینڈ کے وزیرخارجہ اسٹیو بلاک نے ایک بیان میں کہا کہ اسرائیل کا غرب اردن پرقبضے اور اسے اپنی خود مختاری میں لینے کا پروگرام بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے۔

مسٹر بلاک نے مزید کہا کہ ہالینڈ یورپی یونین کا رکن اور عالمی برادری کا حصہ ہے۔ عالمی برادری سنہ 1967ء کے مقبوضہ علاقوں پر اسرائیل کی کسی بھی قسم کی خود مختاری کو تسلیم نہیں کرتی۔ سنہ 1967ء کی جنگ میں اسرائیل نے جتنے بھی علاقوں پر تسلط قائم کیا ہے وہ متنازع اور غیرقانونی ہے۔ جب تک اس حوالے سے فلسطینیوں کے ساتھ کسی قسم کا معاہدہ طے نہیں پاتا اس وقت تک اسرائیل کی طرف سے کسی قسم کی مداخلت قابل قبول نہیں ہوگی۔

صیہونی حکومت کے سرغنہ بنیامن نیتن یاہو نے اعلان کیا ہے کہ فلسطین کے مغربی کنارے کے تیس فیصد علاقوں کو مقبوضہ علاقوں میں شامل کرنے کے لئے جولائی سے عملدرآمد شروع کر دیا جائے گا۔

واضح رہے کہ امریکہ اور صیہونی ٹولے نے مل کر سینچری ڈیل نامی ایک ناپاک منصوبہ تیار کیا ہے جسے بعض عرب ممالک منجملہ سعودی عرب اور بحرین کی حمایت بھی حاصل ہے اور اس کا مقصد فلسطینی عوام کو انکے بنیادی حقوق سے مکمل طور پر محروم کرنا ہے۔ اب تک دنیا کے دسیوں ممالک اور دینی و سیاسی شخصیتوں نے اِس امریکی و صیہونی منصوبے کی مخالفت کی ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button