مشرق وسطی
بحرین گولیوں اور تلواروں کے سائے میں احتجاج جاری

مکمل ثابت قدم ہے ۔
شاید دنیا کا کوئی ایسا تشدد کا پہلو بچا ہو جس کو بحرینی عوام پر نہ آزمایا گیا ہو لیکن جب عوام ٹھان لیتی ہے کہ ہم نے ہر حال میں اپنے مطالبات منوانا ہے تو پھر اللہ کا وعدہ ہے کہ اللہ ان کے ارادوں کو مضبوطی عطا کرتا ہے ۔
جمعے کے دن بحرین کے متعدد شہروں میں ہزاروں افراد نے گولیوں اور تلواروں کے سائے میں احتجاج کیا سنابس سے دراز تک ایک ہی پکار تھی عوام تبدیلی چاہتے ہیں عوام نمائشی عدالتی فیصلوں کو نہیں مانتے ۔
دوسری جانب بحرینی رہنماوں نے آل خلیفہ کو وارنینگ دی ہے کہ پر امن مظاہروں کا انداز بل سکتا ہے جس کے لئے عوام بے چین ہے کہ کب لیڈرز کال دیتے ہیں کہ وہ آزادی عزت و شرافت کے حصول کی راہ میں مزید قربانیاں دیں رہنماووں کا کہنا تھا کہ برداشت کی ایک حد ہوتی ہے ہمیں اپنے وطن کی فکر ہے لیکن بات اگر برداشت سے باہر ہوجائے تو احتجاج کا انداز بدل سکتا ہے
بحرین عوام اپنے موقف پر ثابت قدم، پرل سکوائر پر واپسی کے لئے بے تاب
بحرین میں 14فروری کے انقلابیوں کی جانب سے جاری ہونے والے ایک بیان نمبر چار کاکہنا ہے کہ یکم جون کو جوں ہی ایمرجنسی کا خاتمہ ہوگا وہ پرل سکوائر کی جانب روانہ ہونگے پرل سکوائر جو کہ انقلاب بحرین اور آزادی و جمہوریت کی علامت بن چکا ہے اگرچہ اس وقت ڈھا دیا گیا ہے لیکن اس کے باوجود عوام اپنے احتجاج کے مرکزی پر واپسی چاہتے ہیں
بیان میں ڈکٹیٹر حکومت کو متنبہ کیا گیا ہے کہ اگر دو افراد کے پھانسی دی گئی تو شہادت طلب حملوں کا آغاز کیا جائے گا ۔اس بیان میں عوام کو مزید صبر و تحمل اور برداشت کے ساتھ اپنے موقف پر ڈٹے رہنے کی تاکید کی گئی ہے