ایران کی عسکری خود کفالت دشمن کی جنگ بندی کی فریاد کا سبب بنی: آیت اللہ بوشہری
امام جمعہ قم کا نماز جمعہ میں خطاب، اربعین کو روحانی سرمایہ، رہبر انقلاب کے سات نکات پر علما کو عمل کا پیغام

شیعیت نیوز : قم میں نماز جمعہ کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے جامعہ مدرسین کے سربراہ آیت اللہ سید ہاشم حسینی بوشہری نے کہا کہ آج کا دور اللہ کی لامحدود قدرت، ملت ایران کی استقامت اور داخلی خود انحصاری پر بھروسہ کرنے کا دور ہے، اور یہی حقیقی کامیابی کا راستہ ہے۔
انہوں نے حالیہ بارہ روزہ دفاعی جنگ کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران نے دشمن کی توقعات کے برخلاف، اپنی عسکری صلاحیت اور خود ساختہ میزائل و ڈرون ٹیکنالوجی کے ذریعے دشمن کو پسپا ہونے پر مجبور کیا۔
"ایران کی دفاعی قوت نے دشمن کو اس حد تک حیران کیا کہ اسے امریکہ سے جنگ بندی کی فریاد کرنی پڑی۔”
یہ بھی پڑھیں : ایرانی صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان کی مزار اقبال پر حاضری
آیت اللہ بوشہری نے رہبر انقلاب اسلامی کے تازہ بیان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اس پیغام میں سات بنیادی نکات شامل تھے جنہیں معاشرے میں آگہی کے ساتھ پیش کرنا علما اور خطبا کی ذمہ داری ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اگر گذشتہ برسوں میں صرف مذاکرات پر انحصار کیا جاتا اور رہبر انقلاب نے دفاعی خود کفالت کا منصوبہ خود اپنی نگرانی میں نہ سنبھالا ہوتا، تو آج ہم دشمن کے سامنے بے بس ہوتے۔
"مذاکرات کے دوران ہی دشمن نے اپنی سازشوں کا سلسلہ جاری رکھا، اس لیے ہمیں مکمل خود انحصاری اور تدبیر کے ساتھ آگے بڑھنا ہوگا۔”
آیت اللہ بوشہری نے نیویارک ٹائمز کے ایک مضمون کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ بین الاقوامی سطح پر بھی ایران کی عسکری طاقت کا اعتراف کیا جا رہا ہے، جس نے جدید امریکی دفاعی نظام کو ناکارہ بنا کر اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوایا۔
انہوں نے اس جنگ کے دیگر اہم اثرات میں عوامی اتحاد اور شعور میں اضافہ کو قابلِ ذکر قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ دشمن کا اندازہ تھا کہ اقتصادی دباؤ قوم کو تقسیم کر دے گا، لیکن ایرانی قوم پہلے سے زیادہ متحد ہو کر میدان میں اتری۔
امام جمعہ قم نے مزید کہا کہ ہمارے ہاں ایک وقت تھا جب بعض افراد صرف مذاکرات کو نجات کا واحد راستہ سمجھتے تھے، لیکن اب سب پر واضح ہو چکا ہے کہ قومیں صرف گفت و شنید سے نہیں بلکہ عملی قوت اور مزاحمت سے اپنے حقوق کا دفاع کرتی ہیں۔
انہوں نے خطبہ اول میں تقویٰ، صبر اور نصرتِ الٰہی کے مفاہیم پر گفتگو کرتے ہوئے کہا:
"اللہ ان لوگوں کی مدد کرتا ہے جو اس کے دین کی نصرت کرتے ہیں، ظلم کے سامنے ڈٹتے ہیں اور اخلاص کے ساتھ عمل کرتے ہیں۔”
آیت اللہ حسینی بوشہری نے اربعین حسینی کو قوم کے لیے روحانی سرمایہ قرار دیتے ہوئے زائرین، عراقی حکام اور ادارہ جات کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے اس سفر کو ممکن بنایا۔