غرب اردن میں پھر سے انتفاضہ کا آغاز ضروری ہو گیا ہے، فلسطینی تنظیم

شیعیت نیوز: فلسطینی تنظیم مزاحمت حماس نے غرب اردن کے علاقوں میں صیہونی جرائم کی مذمت کرتے ہوئے اس علاقے میں فلسطینیوں کی انتفاضہ کی ضرورت پر زور دیا ہے۔
فلسطینی تنظیم مزاحمت حماس نے ایک بیان میں غرب اردن میں تین فلسطینیوں کی شہادت کو صیہونیوں کی بربریت کا نتیجہ قرار دیا اور اس علاقے میں انتفاضہ شروع کئے جانے پر تاکید کی ہے۔
اس سے قبل فلسطین کے مزاحمتی گروہوں نے بھی اپنے بیانات میں صیہونیوں کے جرائم کی مذمت کرتے ہوئے غرب اردن میں استقامت کا سلسلہ شروع کئے جانے کا مطالبہ کیا اور اعلان کیا کہ غاصب صیہونیوں کے جرائم سے مقابلے کا واحد ذریعہ استقامت ہے۔
واضح رہے کہ غاصب صیہونی دہشت گردوں نے گزشتہ روز غرب اردن کے علاقوں جنین اور الخلیل میں تین فلسطینی نوجوانوں کو شہید کر دیا۔
یہ بھی پڑھیں : یمنی ڈرونز کے خلاف بحیرہ احمر میں امریکہ اور اسرائیل کی فوجی مشقیں
اس درمیان جہاد اسلامی فلسطین نے مسلمانوں اور فلسطینیوں میں اتحاد کو کامیابی کا ذریعہ قرار دیا ہے۔
جہاد اسلامی نے یہ بات زور دے کر کہی کہ مسلمانوں کی حمایت سے فلسطینیوں کی استقامت بدستور جاری رہے گی۔
تنظیم کے ایک رہنما جمیل علیان نے ایران پریس کے نامہ نگار سے گفتگو میں کہا ہے کہ دنیا کے مسلمان اگر فلسطین اور بیت المقدس کے مسئلے میں پوری طرح سے متحد ہو جائیں اور اسے اپنا اصل مسئلہ قرار دیں تو کامیابی یقینی ہے۔
دوسری جانب جمعرات کو اسلامی تحریک مزاحمت "حماس” نے مغربی کنارے کے شہر بیت لحم میں بیت اللقا انجمن میں انتہا پسند (اسرائیلی) ربی یہودا گلیک کے استقبال کی مذمت کی۔
حماس کے ترجمان عبداللطیف القانوع نے اپنے ٹویٹر پیج پر کہا کہ بیت جالا قصبے میں بیت اللقا ایسوسی ایشن میں صیہونی انتہا پسند یہودا گلیک کا استقبال قابل مذمت اورناقابل قبول ہے۔ یہ ہمارے لوگوں کے موقف کا اظہار نہیں کرتا۔
انہوں نے مزید کہا کہ انتہا پسند صیہونی گلیک کے ساتھ ملاقات کا انعقاد، جو مسجد اقصیٰ پر دھاوا بول رہا ہے ہمارے فلسطینی عوام اور ہمارے القدس کے ساتھ غداری کی نمائندگی کرتا ہے جو صیہونی قبضے کے خلاف بغاوت کر رہے ہیں اور اس کی بار بار کی جارحیت کے خلاف کھڑے ہیں۔