مقبوضہ فلسطین

القدس سے دست برداری خود کشی قبول کرنے کے مترادف ہے،رائد صلاح

شیعیت نیوز: فلسطین کے ممتازعالم دین مذہبی رہنما اور اسلامی تحریک کے سربراہ الشیخ رائد صلاح نے کہا ہے کہ بیت المقدس فلسطین کی فتح اور نصرت کی علامت ہے۔ اس سے دست برداری خود کشی کے مترادف ہے۔

الشیخ رائد صلاح نے کہا کہ القدس اور الاقصیٰ ملت کی راہ میں ثابت قدم ہیں اور جو اس کے اصولوں کو ترک کرے گا وہ خود کشی کے پروانے کو قبول کرے گا اور ہماری قوم خود کشی کو قبول نہیں کرے گی اور ہم ان کے ساتھ رہیں گے۔ ہمارے اصول، جن میں سرفہرست یروشلم اور الاقصیٰ ہیں انہیں ترک نہیں کریں گے۔

انہوں نے یہ بات بین الاقوامی ہفتہ القدس کی سرگرمیوں کےموقعے پر القدس میں ایک سیمینار سے خطاب میں کہی۔

صلاح نے مزید کہا کہ ہمیں یقین ہے کہ القدس کا مسئلہ ایک فاتح مسئلہ ہے، اور اسی وجہ سے ہم اس مقصد کے ساتھ ہیں اور اسی وجہ سے ہم فاتح ہیں۔

صلاح نے زور دے کر کہا کہ القدس اور الاقصیٰ ہمارے اسلامی اور عرب فلسطینی اصولوں کا تاج ہیں اور ہر وہ قوم جو اپنا احترام کرتی ہے وہ اپنے اصولوں پر کاربند رہتی ہے۔

انہوں نے توجہ دلائی کہ مسجد اقصیٰ اور حرمین شریفین  گہرا تعلق ہے۔ مسلمان اپنے ان تین مقدس مقامات پر کسی سے کوئی سمجھوتہ نہیں کرسکتے۔

یہ بھی پڑھیں : جدہ کی دیواروں پر طاغوت کی ہوا کو اکھاڑ پھینکو کا نعرے کندہ

دوسری جانب مغربی کنارے میں اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے قومی تعلقات کے شعبے نے فلسطینی اتھارٹی کی جانب سے نیشنل ڈیموکریٹک فورم کے سربراہ ناصر القدوہ سے سفارتی پاسپورٹ واپس لینے کی مذمت کی ہے۔

ایک بیان میں حماس کے قومی تعلقات امہ امور کے بیان میں کہا گیا ہے کہ فلسطینی اتھارٹی سیاسی مخالفین کو نشانہ بنانے کے لیے تعزیری اقدام، اختلاف رائے کا اظہار کرنے والے ہر فرد کے لیے خطرہ، اور فلسطینی قانون اور انسانی حقوق سے استثنیٰ اور اخراج کی پالیسی پر چل رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ اقدام جو ہر خلاف ورزی کرنے والے کو دبانے اور سزا دینے پر اصرار کرتے ہوئے تمام فلسطینی سیاسی اصولوں کے ساتھ متضاد راستے میں اتھارٹی کی پالیسی کی تصدیق کرتا ہے۔ وہ سابق وزیر خارجہ، اقوام متحدہ میں فلسطینی سفیر اور قانون ساز انتخابات کے لیے فریڈم لسٹ کے سربراہ جناب ناصر القدوا کی حیثیت کو خاطر میں نہیں لائی اور ان کا سفارتی پاسپورٹ منسوخ کرکے آمرانہ پالیسی پر عمل کرنے کی مکروہ مثال قائم کی ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button