اہم ترین خبریںعراق

دیالہ میں داعش کے ساتھ شدید جھڑپوں میں 3 عراقی فوجی شہید اور زخمی ہو گئے

شیعیت نیوز: عراق کے صوبہ دیالی میں عراقی فوج اور داعش دہشت گرد گروہ کے باقیات کے درمیان شدید جھڑپوں کی اطلاع دی ہے۔

ذرائع نے شفق نیوز ایجنسی کو بتایا کہ یہ جھڑپیں دیالہ کے شمال مشرق میں عین لیلی کے علاقے میں عراقی فوج کے 53ویں ڈویژن اور داعش کے عناصر کے درمیان ہوئیں۔

ذرائع کے مطابق شدید جھڑپوں کے نتیجے میں عراقی فوج کے تین اہلکار شہید اور تین زخمی ہو گئے۔ گویا داعش کے تین ارکان بھی مارے گئے۔

دریں اثنا، سیکورٹی فورسز اور حشد الشعبی تنظیم گزشتہ تین دنوں سے حمرین ہائٹس اور دیالہ-کرکوک-صلاح الدین بارڈر میں پانچ محوروں سے داعش کے عناصر کا تعاقب کر رہے ہیں۔

عراق کے مختلف علاقوں میں داعش کے حملوں میں اضافہ ہوا ہے جس کا الزام بہت سے ماہرین نے امریکی دہشت گرد قوتوں پر عائد کیا ہے۔

حشد الشعبی تنظیم کے 23ویں بریگیڈ کے کمانڈر بشیر العتبکی نے کہا ہے کہ داعش کے دہشت گردوں کے امریکیوں کے ساتھ قریبی تعلقات ہیں اور انہوں نے امریکی لڑاکا افواج کی موجودگی کو برقرار رکھنے کے لیے اپنے حملوں میں شدت پیدا کر دی ہے۔

یہ بھی پڑھیں : شہداء سلیمانی اور ابومہدی المہندس کی برسی پر بغداد کے ارد گرد سخت حفاظتی اقدامات نافذ

دوسری جانب عراق کے استقامتی محاذ کی کو آرڈینیشن کمیٹی نے کہا ہے کہ امریکی حکام عراق سے فوجیوں کے انخلا میں سنجیدہ نہیں ہیں تاہم استقامتی محاذ غیر ملکی فوجیوں کو ملک سے نکال باہر کرے گا۔

فارس خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق عراق کے استقامتی محاذ کی کو آرڈینیشن کمیٹی نے ایک بیان جاری کر کے کہا ہے کہ ہر آنے والے دن کے ساتھ ہم پر یہ ثابت ہو رہا ہے کہ امریکہ عراقی عوام اور عراقی پارلیمنٹ کی رائے کا احترام نہیں کر رہا اور وہ عراق سے فوجیوں کے انخلا میں سنجیدہ نہیں ہے۔

عراقی کے استقامتی محاذ کے بیان میں آیا ہے کہ امریکہ فوجیوں کے انخلا سے عراقی عوام اور پارلیمنٹ کے فیصلے کا احترام کرتے ہوئے اور اس ملک کی حاکمیت کو تسلیم کرے۔

اس سے قبل عراق کے سیاستدان محمد نوری العبد ربه نے کہا تھا کہ عراق میں دہشتگردانہ حملوں کو روکنے کیلئے ہمیں غیر ملکی فوجیوں کی ضرورت نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ عراق کے پاس دہشتگردی پر قابو پانے کی بھر پور صلاحیت اور طاقت ہے۔

عراقی پارلیمنٹ میں الفتح الائنس کے صدر ہادی العامری نے بھی کہا تھا کہ عراق کی بنیادی آئین میں اس ملک میں غیر ملکی فوجیوں کی موجودگی کی اجازت نہیں دی گئی ہے ۔ غیر ملکی فوجیوں کی موجودگی ہمسایہ ممالک کیلئے بھی خطرہ ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button