مشرق وسطی

شام میں امریکی وزارت خارجہ کے وفد کی علیحدگی پسند کرد رہنماؤں کے ساتھ ملاقات

شیعیت نیوز: شامی میڈیا نے اعلان کیا ہے کہ امریکی وزارت خارجہ کے ایک وفد نے کرد ڈیموکریٹک فورس کے زیرکنٹرول شامی علاقوں میں علیحدگی پسند کرد رہنماؤں کے ساتھ ملاقات کی ہے۔

کرد خبررساں ایجنسی نورث نیوز کے مطابق امریکی وزارت خارجہ کے اس وفد نے کرد ڈیموکریٹک فورس اور اس کے کمانڈر مظلوم عبدی کے ساتھ بھی ملاقاتیں کی ہیں۔

رپورٹ کے مطابق امریکی وفد میں مشرق وسطیٰ کے لئے امریکی ڈپٹی وزیر خارجہ سمیت متعدد سفارت کار و امریکی فوجی افسر بھی شریک تھے جنہوں نے کرد ڈیموکریٹک فورس کے سربراہ چیف ایگزیکٹو کونسل الہام احمد اور شمال مشرقی شام کی کرد علیحدگی پسند تنظیم ’’خودمختاری‘‘ کے 2 مرکزی رہنماؤں کے ساتھ بھی ملاقاتیں کی ہیں ۔

امریکی وفد کا دعویٰ ہے کہ ان ملاقاتوں میں داعش کے خلاف جنگ، موجودہ صورتحال کو پرسکون کرنے، خطے میں امن و استحکام لانے اور سیز فائر کی پابندی کے لئے مشترکہ اقدامات کا جائزہ لیا گیا ہے۔

امریکی وفد نے دعویٰ کیا کہ ان ملاقاتوں کے دوران انسانی حقوق کی موجود صورتحال اور شمال مشرقی شام میں موجود داعشی خاندانوں کی ان کے ملکوں کو واپسی پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : فلسطینی علماء کونسل کا گستاخ رسول مصری پادری کے خلاف مقدمہ چلانے کا مطالبہ

واضح رہے کہ روسی وزیر خارجہ سرگئے لاؤروف نے اس حوالے سے قبل از وقت متنبہ کرتے ہوئے چند روز قبل کہا تھا کہ امریکہ شام میں علیحدگی پسندی کو ہوا دینے میں مشغول ہے۔

روسی وزیر خارجہ نے متنبہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ امریکہ کی جانب سے شامی علیحدگی پسند تنظیموں کو شہہ دیئے جانے کے باعث پورے کے پورے مشرق وسطیٰ میں کردوں کی جانب سے علیحدگی پسند تحریکوں کے سر اٹھانے جیسے مسائل رونما ہونے کا خطرہ ہے۔

سرگئے لاؤروف نے واشگاف الفاظ میں کہا تھا کہ امریکہ اس طرح کے مسائل کو ایک سنجیدہ کشیدگی میں بدلنا چاہتا ہے جبکہ یہ مسائل شامی قومی مفاد کے خلاف ہیں۔

روسی وزیر خارجہ نے تاکید کی تھی کہ یہ ایک خطرناک کھیل ہے جس کے باعث پورے خطے میں کردوں کے سنجیدہ مسائل کھڑے ہو سکتے ہیں جبکہ یہ مسائل شام کے ساتھ ساتھ دوسرے ممالک میں بھی سرایت کر سکتے ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button