دنیامشرق وسطیمقبوضہ فلسطین

کولمبیا نے اسرائیلی سفارتکاروں کو ملک بدر کرنے کا اعلان کر دیا

کولمبیا نے اسرائیل کے ساتھ آزاد تجارتی معاہدہ منسوخ کر دیا، صدر نے نیتن یاہو کو مجرم اور نسل کش قرار دے دیا

شیعیت نیوز : کولمبیا کے صدر نے اعلان کیا ہے کہ تمام اسرائیلی سفارت کاروں کو کولمبیا کی سرزمین چھوڑنی ہوگی۔ یہ فیصلہ ایسے وقت میں کیا گیا جب مئی 2024ء سے ہی بوگوٹا اور تل ابیب کے درمیان سفارتی تعلقات صدر پیٹرو کے حکم سے منقطع ہیں۔

انہوں نے مزید کہا: اسرائیل کے ساتھ آزاد تجارتی معاہدہ فوراً ختم کیا جاتا ہے۔

صدر پیٹرو نے اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا: اگر یہ خبر درست ہے تو ہم اسرائیلی وزیراعظم کی طرف سے ایک نئے بین الاقوامی جرم کے گواہ ہیں جسے میں بارہا مجرم اور نسل کش قرار دے چکا ہوں۔ انہوں نے مزید کہا: بین الاقوامی وکلا کولمبیا کے وکلا کے ساتھ مل کر اس کیس کو قانونی طور پر آگے بڑھائیں۔

یہ بھی پڑھیں : فلسطین کے حق پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا، امیر جماعتِ اسلامی ملتان کا اعلان

اسی روز بوگوٹا کے مالیاتی علاقے میں فلسطین کے حامی چند کارکنوں نے احتجاج کیا اور جہاز کے کارکنوں کی گرفتاری کے خلاف نعرے بھی لگائے۔

یاد رہے کہ تجارت کے معاہدے کی منسوخی کے بارے میں ماہرین نے کہا ہے کہ اس معاہدے کی شق 15.4 کے مطابق فریقین میں سے کوئی بھی فریق سفارتی نوٹ کے ذریعے اسے ختم کر سکتا ہے اور اعلان کی وصولی کے چھ ماہ بعد یہ خاتمہ نافذ العمل ہو جاتا ہے۔ یہ معاہدہ 2013ء میں طے پایا تھا اور اگست 2020ء میں نافذ ہوا تھا۔

صدر پیٹرو اس سے قبل بھی اسرائیل کو کوئلے کی برآمد پر پابندی عائد کر چکے ہیں اگرچہ انہوں نے حال ہی میں اعتراف کیا کہ کوئلہ بردار جہاز اب بھی کولمبیا سے اسرائیل کی طرف جا رہے ہیں جسے انہوں نے اپنی حکومت کے لیے ایک چیلنج قرار دیا۔

قابل ذکر ہے کہ کولمبیا کی جانب سے یہ مؤقف اسرائیلی حکومت کے "فلوٹیلا جهانی صمود” نامی امدادی جہاز کو روکنے کے اقدام کے جواب میں سامنے آیا جو غزہ کے محصور عوام کے لیے غذائی و طبی امداد لے جا رہا تھا۔ اس واقعے میں کئی بین الاقوامی کارکنوں کو گرفتار کیا گیا جن میں دو کولمبیائی شہری "مانویلا بدویا” اور "لونا بارتو” بھی شامل ہیں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button