صیہونی فوج نے دوما میں مسجد شہید کر دی، قرآن پاک کی بےحرمتی

شیعیت نیوز: صیہونی فوج نے فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے شمالی شہر نابلس میں دوما کے مقام پر ایک مسجد پر حملہ کر کے اسے مکمل طور پر منہدم کر دیا۔
مسجد کو شہید کیے جانے کے اس اشتعال انگیز اقدام کے نتیجے میں قرآن پاک نے نسخے اور دیگر اسلامی کتابیں ملبے تلے دب گئیں،جنہیں مقامی شہریوں نے ملبے سے نکالا۔
نابلس میں یہودی آباد کاری کے امور پرنظر رکھنے والے فلسطینی تجزیہ نگار غسان دغلس نے بتایا کہ قابض صیہونی فوج کی بھاری نفری نے دو ما میں دو سال سے قائم مسجد کا گھیراؤ کیا۔ دوما کے مشرقی علاقے انو صیفی میں قائم اس مسجد کو بھاری مشینری کی مدد سے شہید کردیا گیا۔
انہوں نے بتایا کہ قابض اسرائیلی فوج نے جنوبی دوما میں فلسطینیوں کی زرعی اراضی کے راستے اور پانی کی لائنوں کوبھی اکھاڑ پھینکا۔
عینی شاہدین نے بتایا کہ قابض صیہونی فوج نے دوما میں متعدد فلسطینی خاندانوں کو ان کی املاک کو غیرقانونی قرار دینے کے نوٹس جاری کیے ہیں جن میں انہیں مسمار کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں : اماراتی فضائی کمپنی کا دسمبر سے اسرائیل کے لئے روزانہ پروازیں شروع کرنےکا اعلان
دوسری جانب قدس کی غاصب اور جابر صیہونی حکومت کی جیل میں صعوبتیں اور شکنجے برداشت کرنے والے فلسطینی قیدی 19 سال بعد جیل سے رہا ہوئے۔
رپورٹ کے مطابق فلسطینی قیدی مجدی القبیسی کو جو رام اللہ کے رہائشی ہیں قدس کی غاصب اور جابر صیہونی فوجیوں نے 7 نومبر 2002 کو ان کے گھر سے گرفتار کیا۔
اس رپورٹ کے مطابق قدس کی غاصب صیہونی حکومت نے ان پر رام اللہ کے قریب یہودی آباد کاروں پر ایک گاڑی سے ہونے والی فائرنگ میں ملوث ہونے کے الزام میں 19 سال تک جیل میں رکھا۔
واضح رہے کہ صیہونی حکومت کی جیلوں میں بند فلسطینی قیدیوں کو صیہونی جیل حکام کے ناروا سلوک کا سامنا ہے اور اس رویے کے خلاف فلسطینی قیدیوں نے بطور احتجاج کئی بار بھوک ہڑتال بھی کی۔
صیہونی جیلوں میں اس وقت چار ہزار آٹھ سو پچاس فلسطینی قیدی موجود ہیں جن میں دو سو پچیس بچے اور اکتالیس عورتیں شامل ہیں اور پانچ سو چالیس ایسے قیدی ہیں کہ جن پر کوئی فرد جرم تک عائد نہیں کی گئی ہے۔