مرکزی ایشیائی ممالک میں امریکہ کی فوجی موجودگی قابل قبول نہیں، روس

شیعیت نیوز: روس کے نائب وزیر خارجہ سرگے ریابکوف نے امریکی نائب وزیر خارجہ وکٹوریا نولینڈ سے بات چیت کرتے ہوئے مرکزی ایشیا میں امریکہ کی فوجی موجودگی کو ناقابل قبول قرار دیا ہے۔
روس کے نائب وزیر خارجہ نے ٹاس نیوز ایجنسی سے بات چیت کرتے ہوئے اپنے امریکی ہم منصب کے ساتھ انجام پانے والی گفتگو کے بارے میں کہاکہ ہم نے مرکزی ایشیائی ممالک میں امریکہ کی فوجی موجودگی کسی صورت میں بھی قابل قبول نہ ہونے پر زور دیا ہے۔
اس سے پہلے امریکی اخبار وال اسٹریٹ جرنل نے اس بارے میں لکھا تھا کہ روس اور امریکہ نے امریکی مسلح افواج کی جانب سے مرکزی ایشیا میں موجود روسی فوجی اڈوں کے استعمال کے بارے میں مذاکرات انجام دیے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں : ایران اور پاکستان کے دفاعی- فوجی تعلقات کی مزید ترقی کرے گی، میجر جنرل باقری
اس سے پہلے روس کے وزیر دفاع سرگے شویگو سمیت کئی روسی حکام امریکہ کو وسطی ایشیائی ممالک میں فوجی اڈے تعمیر کرنے کے بارے میں خبردار کر چکے تھے اور ایسے اڈوں کو خطے کے استحکام کیلئے خطرہ قرار دے چکے تھے۔
روس کے وزیر دفاع نے افغانستان سے امریکہ کے فوجی انخلاء سے پہلے ایک بیان میں کہا تھا کہ ماسکو اس قسم کے منصوبوں سے آگاہ ہے جن کے اچھے نتائج برآمد نہیں ہوں گے اور ان کا نتیجہ صرف خطے میں نیٹو کی فوجی موجودگی میں اضافے کا باعث بنے گی۔
یاد رہے امریکہ نے افغانستان میں بیس سال تک مسلح افواج تعینات کئے جانے اور اس ملک میں بڑی تعداد میں فوجی اڈے تعمیر کرنے اور بڑے پیمانے پر فوجی سرگرمیاں انجام دینے کے بعد حال ہی میں وہاں سے فوجی انخلاء اختیار کیا ہے۔
بعض ممالک اس تشویش کا اظہار کر رہے تھے کہ امریکہ افغانستان سے فوجی انخلاء کے بعد وسطی ایشیا میں فوجی موجودگی بڑھانے کے درپے ہے۔