اہم ترین خبریںلبنان

امریکی-فرانسیسی-سعودی مثلث کی ایک بار پھر لبنان کے سر پر، لبنانی ذرائع

شیعیت نیوز: لبنانی ذرائع نے امریکی-فرانسیسی-سعودی مثلث کے لبنانی حکومت کی تشکیل لائن میں دوبارہ داخل ہونے اور اس معاملے میں رکاوٹ ڈالنے کی اطلاع دی ہے۔

البناء اخبارکی رپورٹ کے مطابق امریکہ نے حزب اللہ کے ساتھ اپنی دشمنی کو لبنانی حکومت کی تشکیل کے معاملے سے لے کر معاشی بحران اور ایران سے لبنان میں ایندھن کی درآمد کے معاملے تک منتقل کر دیا ہے اور مصر سے گیس کی منتقلی نیز لبنان کو بین الاقوامی مالیاتی فنڈ سے قرض لینے پر مجبور کرنےجیسے اقدامات کرنے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ ایرانی ایندھن کو لبنان میں داخل ہونے سے روک کر حزب اللہ کی فتح نہ ہونے دے،اس لیے لبنانی حکومت کا معاملہ اس وقت امریکیوں کے لیے ترجیح نہیں ہے اور سعودی عرب بھی اس معاملے میں خاموش ہےجس سے معلوم ہوتا ہےکہ انھوں نےاس فائل تک براہ راست رسائی سے پسپائی اختیار کر لی ہے۔

اسی مناسبت سے لبنان کے سابق وزیراعظم سعد حریری جنہوں نے لبنان میں حکومت کے قیام سے کچھ دیر قبل استعفیٰ دے دیا ، نے لبنان کے موجودہ وزیر اعظم نجیب میقاتی کی کابینہ کی تشکیل کو روکنے کے لیے براہ راست کاروائی کرنے کا فیصلہ کیا ہےکیونکہ نجیب نے امریکہ میں لبنان کے سابق سفیر عبداللہ بوجیب کو اگلی انتظامیہ میں بطور وزیر خارجہ نامزد کیا ہے جس پر حریری نے مبینہ طور پر اعتراض کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : عالمی برادری کو طالبان کے ساتھ بات چیت سے جھجھکنا نہیں چاہیئے، انگیلا میرکل

موصولہ معلومات سے پتہ چلتا ہے کہ سعد حریری کا احتجاج سعودی عرب کے ساتھ ساتھ امریکہ اور فرانس کے مؤقف سےبھی میل کھاتا ہےچونکہ سعودیہ عبداللہ بوجیب کو لبنانی حکومت کے میں ریاض کے مؤقف پر عمل کرنے کے قابل نہیں سمجھتا ہےجبکہ واشنگٹن اور پیرس بھی لبنانی حکومت کے معاملے میں سعودی عرب کو قائل کرنا چاہتے ہیں ، اسی وجہ سے وہ اچانک میدان میں داخل ہوکر لبنان کے صدر مشیل عون اور نجیب میقاتی کے درمیان طے پانے والے معاہدے میں خلل ڈالنے کی کوشش کررہے ہیں ۔

درایں اثنا باخبر لبنانی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ اس ملک میں اب تک نہ تو حکومت بنی ہے اور نہ ہی استعفیٰ دیا گیا ہے تاہم کوششیں اور مشاورت جاری ہے۔

واضح رہے کہ مشیل عون اور نجیب میقاتی کے درمیان اگلی ملاقات کی تاریخ جمعرات کو ہو سکتی ہے لیکن میقاتی کا استعفیٰ کوئی آپشن نہیں ہے یہاں تک کہ اگر کابینہ بنانے کا ان کا مینڈیٹ ایک ماہ تک جاری رہتا ہے کیونکہ اس طرح کا فیصلہ ایک بڑی شکست ہے اور میقاتی کے استعفیٰ کے بعد اس کا کوئی متبادل نہیں ہے جبکہ لبنان پارلیمانی اور صدارتی انتخابات تک اس عظیم سیاسی خلا کو برداشت نہیں کر سکے گا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button