عراق

عراقی مزاحمتی محاذ نے امریکہ کے ساتھ براہ راست جنگ کا فیصلہ کر لیا ہے، سعد السعدی

شیعیت نیوز: عراقی مزاحمتی تحریک النجباء کے سیکرٹری سیاسیات سعد السعدی نے میڈیا کے ساتھ گفتگو کے دوران ملک میں غیر قانونی طور پر قابض امریکی فورسز کے خلاف بھرپور مقابلے پر زور دیا ہے۔

عرب چینل الاباء کے مطابق سعد السعدی نے تاکید کی ہے کہ عراقی مزاحمتی محاذ کی کارروائیاں پیشرفتہ مرحلے میں داخل ہو گئی ہیں جس کے بعد اب ملک میں قابض فورسز کے پاس کوئی پرامن پناگاہ نہیں رہی۔

رپورٹ کے مطابق انہوں نے کہا کہ عراق میں موجود تمام سکیورٹی، اقتصادی و سیاسی مشکلات امریکہ کی ہاتھوں ہی بنائی گئی ہیں جبکہ مزاحمتی گروہوں نے فیصلہ کر لیا ہے کہ اب وہ امریکی فوج کے خلاف براہ راست میدان میں اتریں گے۔

یہ بھی پڑھیں : اسرائیلی فوجیوں کی فائرنگ ، ایک فلسطینی شہید 200 زخمی

انہوں نے کہا کہ مزاحمتی فورسز آج بھی امریکہ کے ساتھ جنگ کی حالت میں ہیں جبکہ وزیراعظم مصطفی الکاظمی کو بھی ملکی خودمختاری کے حوالے سے حساس ہونا چاہئے۔

سعد السعدی نے اپنی گفتگو کے آخر میں زور دیتے ہوئے کہا کہ عراقی مزاحمتی محاذ کی جانب سے قابض امریکی فورسز کے فوجی اڈوں پر ہونے والے مزاحمتی حملے اس عہد و پیمان کا حصہ ہیں جو مزاحمتی محاذ نے مسلسل امریکی جرائم اور مزاحمتی کمانڈروں جنرل قاسم سلیمانی و ابومہدی المہندس کی ٹارگٹ کلنگ پر باندھا تھا۔

عصائب اہل الحق کے سیکرٹری سیاسیات نے زور دیتے ہوئے کہا کہ مزاحمتی محاذ نے سفارت کاری کو بطور کافی موقع دیا ہے تاہم امریکہ نے اس مہلت کو لیت و لعل میں گزار دیا جبکہ عراقی حکومت کو چاہئے کہ وہ اس حوالے سے اپنا کردار ادا کرتے ہوئے ملک سے امریکی انخلاء کے لئے عالمی برادری سے مدد طلب کرے۔

انہوں نے کہا کہ اب مزاحمتی محاذ کے پاس قابض امریکی فورسز کے ساتھ مسلحانہ مقابلے کے علاوہ کوئی رستہ نہیں بچا جبکہ مزاحمتی محاذ، حشد الشعبی کے خلاف ہونے والے کسی بھی حملے کا دندان شکن جواب دینے کو مکمل طور پر تیار ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button