عراق

عراق میں امن و استحکام علاقے کی سیکورٹی کے لئے مؤثر ہے، مصطفی الکاظمی

شیعیت نیوز: عراقی وزیراعظم نے زور دے کر کہا ہے کہ عراق میں امن و استحکام علاقے کے امن کے لئے مؤثرہے اور بین الاقوامی قراردادوں کی پابندی کئے بغیر علاقے میں امن و سیکورٹی قائم نہیں ہو سکتی۔

فرات نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق عراق کے وزیر اعظم مصطفی الکاظمی نے جمعے کو برسلز میں منعقدہ نیٹو کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے عراق میں امن و استحکام کو علاقے کی سیکورٹی کا سبب قرار دیا اور کہا کہ ان کی حکومت نے عراق کو علاقائی اور بین الاقوامی تنازعات سے دور رکھنے کے لئے متعدد کوششیں کی ہیں ۔

مصطفی الکاظمی نے کہا کہ عراق ، اپنے پڑوسیوں پر حملے کے لئے اپنی زمین استعمال کرنے کی اجازت دینے کا سخت مخالف ہے اور ہم عراق کو ایک جانب علاقائی جنگوں کا میدان جنگ بننے اور دوسری طرف بین الاقوامی تنازعات اور جھڑپوں کا میدان بننے سے دور رکھنے کی کوشش کررہے ہیں ۔

یہ بھی پڑھیں : عراق میں داعش کا حملہ 4 جاں بحق 3 زخمی، میزائل برآمد

عراقی وزیراعظم نے دہشت گردی کو تباہ کن قرار دیتے ہوئے کہا کہ جو دہشت گرد، عراقی شہروں میں مسجدوں ، چرچوں اور اسپتالوں کو تباہ اور بےگناہ لوگوں کو قتل کررہے ہیں وہ وہی دہشت گرد ہیں کہ جنہوں نے دنیا بھر کے شہروں کو نشانہ بنا رکھا ہے ۔

مصطفی الکاظمی نے امریکی سربراہی میں نام نہاد داعش مخالف اتحاد کے فوجیوں کے عراق سے باہر نکلنے کے سلسلے میں کہا کہ ہم نے سیکورٹی کے سلسلے میں جوپیشرفت و کامیابی حاصل کی ہے اس کے نتیجے میں دوہزار بیس میں اس اتحاد کے ساتھ اسٹریٹیجک مذاکرات ہوئے ہیں اور ان مذاکرات میں عراق سے بیرونی فوجیوں کے انخلاء کے لئے نظام الاوقات اور ٹیکنیکل طریقہ کار طے کرنے میں پیشرفت ہوئی ہے ۔

واضح رہے کہ عراق میں دو ہزار سترہ میں داعش دہشت گرد گروہ کی شکست کا اعلان کیا گیا تھا تاہم اس ملک کے بعض علاقوں میں داعش سے وابستہ کچھ دہشت گرد عناصر روپوش ہیں جو موقع ملنے پر دہشت گردانہ حملے کر کے عراقی عوام میں خوف و ہراس پیدا کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button