یمن

سعودی عرب کو یمن کا محاصرہ ختم کر دینا چاہئے، جمال بن عمر

شیعیت نیوز: یمن کے امور میں اقوام متحدہ کے سابق مندوب جمال بن عمر کا کہنا ہے کہ سعودی عرب کو یمن کا محاصرہ ختم کر دینا چاہئے۔

فارس نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق یمن کے امور میں اقوام متحدہ کے سابق نمائندے جمال بن عمر کا کہنا ہے کہ سعودی عرب، یمن کا محاصرہ ختم کرے اور یہ یمن میں اقوام متحدہ کے منصوبے کا پہلا قدم ہے۔

انہوں نے جنگ یمن کے خاتمے کے لئے اقوام متحدہ کا منصوبہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ یمن کے محاصرے کا خاتمہ ہی، امن منصوبے کا پہلا قدم ہے۔

جمال بن عمر International Centre for Dialogue Initiatives کے سربراہ ہے اور یہ سینٹر اقوام متحدہ کے کچھ سابق سفارت کاروں کی جانب سے چلایا جاتا ہے اور اس کی تشکیل کا مقصد پر امن طریقے سے علاقائی تنازع کو حل کرنا ہے۔

رپورٹوں میں بتایا گیا ہے کہ 26 ستمبر کو بن عمر نے اپنے اس منصوبے کا اعلان کیا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ سیکورٹی کونسل یمن کے بارے نئی قرار داد پیش کرے۔

واضح رہے کہ جنگ یمن کے خاتمے کے لئے عالمی سطح پر کوششیں ہو رہی ہیں اور تمام فریق سعودی عرب پر جنگ بندی کے لئے دباؤ ڈال رہے ہیں اور انصار اللہ کا بھی یہی کہنا ہے کہ سعودی اتحاد پہلے حملے بند کرے اس کے بعد سعودی عرب پر حملوں کا سلسلہ بند ہوگا۔

یہ بھی پڑھیں : سب اکھٹے ہو کر داعش کی لعنت کو جڑ سے اکھاڑ پھینک دیں، وزیر خارجہ ظریف

دووسری جانب یمن کے مفرور صدر نے تحریک انصار اللہ کے ساتھ براہ راست مذاکرات کا عندیہ دیا ہے۔

مآرب میں یمنی فوج اور رضاکار فورس کی پیشرفت اور بڑھتے قدم سے گھبرائی سعودی اتحاد یمن کے مفرور صدر منصور ہادی کی حکومت نے تحریک انصاراللہ کے ساتھ براہ راست مذاکرات پر آمادگی کا اعلان کیا ہے۔

فارس نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق یمن کے مستعفی صدر کے دفتر کے سربراہ عبد اللہ العلیمی کا کہنا ہے کہ یمن کی مستعفی حکومت، مآرب کے حالیہ واقعات اور مسقط میں مذاکرات کے بعد تحریک انصاراللہ کے ساتھ براہ راست مذاکرات کے لئے تیار ہے

المیادین ٹی وی چینل کی رپورٹ کے مطابق العلیمی کا کہنا تھا کہ مآرب میں ہونے والی جھڑپوں اور گزشتہ جنوری کے مہینے سے اب تک یمن کی مستعفی حکومت کے 2400 فوجی ہلاک اور پانچ ہزار زخمی ہوئے ہیں۔

انہوں نے دعوی کیا کہ مستعفی حکومت نے صنعاء ایئرپورٹ کو کھولنے پر اتفاق کر لیا ہے اور مسقط میں ہونے والے حالیہ مذاکرات میں حکومت کا کوئی بھی نمائندہ نہيں تھا۔

اس سے پہلے یمن کی اعلی انقلابی کونسل کے سربراہ محمد علی الحوثی کا کہنا تھا کہ مآرب میں جھڑپوں کے خاتمے کے لئے غیر ملکیوں، داعش اور القاعدہ کو اس شہر سے نکل جانا چاہئے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button