اہم ترین خبریںیمن

سعودی فوجی اہداف کے خلاف یمنی فوج اور انصاراللہ کی وسیع کارروائی

شیعیت نیوز: یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس انصاراللہ نے سعودی فوجی اہداف کو ڈرون طیاروں اور میزائلوں سے نشانہ بنایا ہے۔

المسیرہ ٹیلی ویژن کے مطابق ، یمن کی مسلح افواج کے ترجمان یحی السریع نے کہا ہے کہ سعودی عرب کے اندر انجام پانے والے اس وسیع فوجی آپریشن میں اٹھارہ ڈرون طیاروں نے حصہ لیا جبکہ آٹھ بیلسٹک میزائل بھی استعمال کیے گئے۔

انہوں نے بتایا کہ اس آپریشن کے دوران راس التنورہ، ینبع ، رابغ، اور جازان میں آرامکو کی تیل کی تنصیبات اور دمام میں واقع ملک عبدالعزیز ایئربیس پر حملے کیے گئے۔

یمن کی مسلح افواج کے ترجمان کے مطابق آرامکو کی تنصیبات کو صماد تین قسم کے بارہ ڈرون طیاروں اور ذوالفقار، بدر اور سعیر نامی آٹھ بیلسٹک میزائلوں سے نشانہ بنایا گیا۔

یحی السریع کا کہنا تھا کہ نجران اور عسیر کے علاقوں میں واقع سعودی فوجی اہداف کو نشانہ بنانے کی کارروائی میں چھے قاصف کے ٹو ڈرون طیاروں کا استعمال کیا گیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہمارے سپاہی اور مجاہدین ایک اور سخت اور شدید تر فوجی آپریشن کے لیے پوری طرح آمادہ ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : امریکہ، برطانیہ اور اسرائیل نے سعودی عرب کو جنگ یمن میں جھونکا ہے، بدرالدین الحوثی

دوسری جانب یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس کے جوانوں نے صوبہ مآرب کے مغربی علاقوں کو سعودی جنگی اتحاد کے قبضے سے آزاد کرالیا ہے۔

المسیرہ ٹیلی ویژن کے مطابق انصار اللہ کے ترجمان محمد عبدالسلام نے جمعرات کو بتایا ہے کہ صوبہ مآرب میں سعودی جنگی اتحاد کے اہم اور اسٹریٹیجک فوجی مراکز ہمارے کنٹرول میں آگئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ مآرب کے مغربی علاقے آزاد کرالیے گئے ہیں اور یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس کے جوانوں کی پیشقدمی بدستور جاری ہے۔

انصاراللہ کے ترجمان نے واضح کیا کہ جب تک یمن پر حملے جاری رہیں گے جارحین کے خلاف ہماری جنگ بھی جاری رہے گی اور ہر حملے کا میزائلوں کے ذریعے جواب دیا جائے گا۔

انہوں نےکھل کر کہا کہ یمنی فوج سعودی عرب کی آرامکو آئل فیلڈ کو پھر نشانہ بنائے گی اور ہمیں اس سے کوئی غرض نہیں کہ یہ پوری دنیا کو تیل فراہم کرتی ہے۔

انصار اللہ کے ترجمان کا کہنا تھا کہ ایران یمن کے اندرونی معاملات میں مداخلت نہیں کررہا بلکہ یہ جارح ممالک ہیں جو بحران کے حل کو زبردستی ایران سے نتھی کرکے مغربی ملکوں کو اپنے اندرونی معاملات میں مداخلت کا موقع فراہم کرتے ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button