اہم ترین خبریںیمن

غیر ملکی ایئرلائنز اپنے طیارے سعودی ائیرپورٹس کی طرف نہ بھیجیں، انصار اللہ یمن

شیعیت نیوز: یمن کی عوامی تحریک انصاراللہ نے اپنے ملک کے خلاف سعودی ہوائی اڈوں کے استعمال کے پیش نظر ان ائیرپورٹس کو استعمال کرنے والی تمام ایئرلائنز کو خبردار کیا ہے۔

ارنا کی رپورٹ کے مطابق یمن کی عوامی تحریک انصاراللہ کے سینیئر رکن محمد البخیتی نے ٹوئٹ کیا ہے کہ تمام ائیرلائنز کو صلاح دی جاتی ہے کہ وہ سعودی ائیرپورٹس کا استعمال نہ کریں اس لئے کہ ان ہوائی اڈوں کو یمن کے خلاف جارحیت اور اس ملک کے خلاف محاصرے کے لئے استعمال کیا جا رہا ہے اور اسی بنا پر یہ ائیرپورٹس جوابی کاروائی کے لئے قانونی طور پر یمنی مسلح افواج کے نشانے پر ہیں۔

انہوں نے یمن کے دفاع اور جارح ملکوں کے خلاف استقامت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ یمن، جنگ کے خاتمے اور امن کے قیام کا خواہاں ہے تاہم جنگ کو یکطرفہ طور پر بند نہیں کیا جا سکتا۔

ماضی میں صنعا کے بین الاقوامی ہوائی اڈے اور وہاں موجود مسافر طیاروں کو ملبے کا ڈھیر بنانے والے سعودی اتحاد کو یمنی جیالوں کے ڈرون حملوں نے ناکو چنے چبوا دیئے ہیں۔

واضح رہے کہ ابہا ائیرپورٹ پر یمنی فورسز کے مبینہ ڈرون حملوں سے آل سعود پر بوکھلاہٹ طاری ہوگئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں : جوبائیڈن انتظامیہ ٹرمپ کی پالیسیوں پر گامزن، انصاراللہ پر دباؤ جاری رکھنے کا اعلان

دوسری جانب قبیلہ آل سعود اور اسکے اتحادیوں کی جارحیت کے باعث تیئیس لاکھ کمسن یمنی بچے شدید طور پر ناقص غذا کا شکار ہو چکے ہیں ۔یہ بات اقوام متحدہ سے وابستہ چار اداروں نے ایک مشترکہ رپورٹ میں کہی ہے۔

آئی آر آئی بی نیوز کے مطابق اقوام متحدہ کے ادارہ برائے خوراک و زراعت فاؤ، اقوام متحدہ کے فنڈ برائے اطفال یونیسف، عالمی غذائی پروگرام ڈبلیو ایف پی، اور عالمی ادارۂ صحت ڈبلیو ایچ او نے اپنی مشترکہ رپورٹ میں اعلان کیا ہے کہ یمن میں پانچ سال سے کم عمر کے آدھے یعنی قریب تیئیس لاکھ بچے ناقص غذا سے روبرو ہو چکے ہیں جبکہ ان میں سے چار لاکھ بچے ایسے ہیں جن کے اوپر موت کا خظرہ منڈلانے لگا ہے۔

اقوام متحدہ کے مذکورہ چار اداروں کا کہنا ہے کہ یمن اس وقت دنیا کے بدترین قحط سے دوچار ہو چکا ہے۔ انہوں نے یمن کی ناگفتہ بہ صورتحال کا ذکر کرتے ہوئے یہ مطالبہ کیا کہ انسان دوستانہ امداد کے لئے یمنی عوام تک فوری طور پر رسائی دی جائے۔

انسان دوستانہ امور میں اقوام متحدہ کے کوآرڈینیٹر مارک لوکاک نے بھی یہ کہہ چکے ہیں کہ یمن اس وقت تاریخ کے بدترین انسانی المیہ کا شکار ہے۔

ایک رپورٹ کے مطابق یمن میں اس وقت قریب ایک کروڑ دس لاکھ بچے موجود ہیں اور سبھی کو انسان دوستانہ امداد کی فوری ضرورت ہے۔ سعودی عرب اپنے عرب اور غیر عرب اتحادیوں کے ساتھ مل کر امریکہ اور بعض مغربی ممالک کی زیر نگرانی مارچ دوہزار پندرہ سے یمن پر جارحیت میں مصروف ہے۔

آل سعود کے براہ حملوں میں اب تک سترہ ہزار سے زائد یمنی شہری شہید، دسیوں ہزار زخمی جبکہ لاکھوں بے گھر ہو چکے ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button