شیعہ نسل کشی روکنے میں ناکام ریاست پاکستان
اگر قاتل دہشت گرودں کو قرار واقعی سزا نہ دی گئی تو ریاست پاکستان کے یہ ارباب اقتدار و اختیار بھی اللہ کے غضب اور قہر سے خود کو بچا نہیں سکیں گے!۔

شیعہ نسل کشی روکنے میں ناکام ریاست پاکستان . سال 2021ع کا تیسرا سورج طلوع ہونے سے قبل گیارہ شیعہ ہزارہ کان کنان کی زندگی کا سورج ٖغروب کردیا گیا۔ پاکستان اور دنیا اور اب سے سانحہ مچھ بلوچستان کے عنوان سے یاد رکھے گی۔
شیعہ نسل کشی روکنے میں ناکام ریاست پاکستان
ان کان کنان کو اغوا کرکے، ہاتھ پاؤں باندھ کر بے دردی سے قتل کردیا گیا۔ ذرایع ابلاغ کی خبروں کے مطابق چاقو، چھری، تیز دھار آلے انکے گلے پر پھیرنے کے بعد ان پر فائرنگ بھی کی گئی۔ جانوروں کو بھی اس طرح ذبح نہیں کیا جاتا جیسا کہ رزق حلال کمانے والے ان مظلوم و غریب انسانوں کو کیا گیا۔
Sit in protest and rallies across Pakistan against Shia genocide continue
جو لوگ مچھ کے علاقے سے واقف ہیں، وہ اچھی طرح جانتے ہیں کہ یہ کوئی ایسا علاقہ نہیں کہ اتنے سفاک دہشت گرد باآسانی یہ سانحہ برپا کرنے میں کامیاب بھی ہوجاتے اور کامیابی سے فرار بھی کرجاتے۔
سیکیورٹی اداروں میں یزیدی تکفیری ناصبیوں کے سہولت کار
یہ سانحہ سیکیورٹی اداروں میں متعصب یزیدی تکفیری ناصبیوں کے متعصب سہولت کاروں کی نشاندہی کرچکا ہے۔ کیونکہ سفاک قاتل دہشت گردوں نے چن چن کر ہزارہ شیعہ شناخت کی بنیاد پر انہیں اغوا کرکے اجتماعی قتل کی یہ بھیانک اور المناک کارروائی کی ہے۔
نوحہ و گریہ کریں
حق ہے ان بہنوں اور بیٹیوں کا کہ وہ نوحہ و گریہ کریں کہ جن کے گھر میں اب لاشوں کو کاندھا دینے والا کوئی مرد اس مادی و فانی دنیا میں موجود نہیں۔ اس سانحے میں آخری مرد اور کماؤپوت بھی جام شہات نوش کرچکے ہیں۔
وزیراعظم عمران خان دادرسی کو نہ پہنچے
کوئٹہ میں شہدائے سانحہ مچھ کے جسد خاکی سمیت ورثاء اور قبائلی عمائدین کے احتجاجی دھرنے کے چوتھے روز بھی وزیراعظم عمران خان ان کی دادرسی کو نہ پہنچے۔ وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد کو جب ورثاء نے صاف کہہ دیا تھا کہ وہ وزیراعظم کی دھرنے میں شرکت اور وہیں ان سے ملاقات کے بغیر دھرنا ختم نہیں کریں گے۔
حیف ہے اس وزیر اعظم اور زلفی بخاری پر
باالفاظ دیگر وہ کان کن شہداء کے اجساد خاکی کو نہیں دفنائیں گے۔ حیف ہے اس وزیر اعظم اور اس وفاقی حکومت پر کہ جو چار دن سے عجیب و غریب تماشہ کرنے میں مصروف ہے۔ اور جلتی پر آگ لگانے وزیر اعظم کے معاون خصوصی ذوالفقار عباس عرف زلفی بخاری پہنچ گئے۔ وہ کوئٹہ کے مظلوموں سے پوچھ رہے ہیں کہ اگر وزیر اعظم آگئے تو یہ احتجاجی دھرنا دینے والے انہیں کیا فائدہ دیں گے؟۔
شیعہ نسل کشی روکنے میں ناکام ریاست پاکستان
اور جب وڈیو کلپ وائرل ہوگیا تو بجائے شرمندگی و معذرت کے الٹا چور کوتوال کو ڈانٹے کے مصداق بے نقاب کرنے والے کے خلاف گرج برس رہے ہیں۔ میاں زلفی بخاری، جس طرح شیخ رشید، علی زیدی، آپ اور قاسم خان سوری صاحبان کوئٹہ دھرنا پہنچے، اگر وزیر اعظم ہی آجاتے تو سرکاری خزانے کا بہت سا پیسہ جو آپ کے دوروں پر خرچ ہوا، وہ نہ ہوتا اور کم سے کم اتنا ضرور ہوتا کہ دھرنا ختم ہوچکا ہوتا۔
پورے پاکستان میں جابجا دھرنا دے کر احتجاج
اب ہوا یہ ہے کہ تادم تحریر پورے پاکستان میں جابجا دھرنا دے کر احتجاج کیا جارہا ہے۔ ڈی چوک اسلام آباد میں مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سیکریٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری خود دھرنے میں شریک ہیں۔ لاہور میں گورنر ہاؤس کے باہر انکی جماعت اور امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن ریلی کی شکل میں پہنچے اور دھرنا دے رہے ہیں۔
Shia woman martyred in terrorist attack on Parachinar bound vehicle in Hangu
کراچی میں 17مقامات پر دھرنا
کراچی میں کم سے کم 17مقامات پر دھرنا دے کر سانحہ مچھ میں شہید ہونے والے کوئٹہ کے ہزارہ شیعہ شہداء کے لواحقین سے یک جہتی کا اظہار کیا جارہا ہے۔ اسی طرح کراچی، ٹھٹھہ، ٹنڈو محمد خان سمیت صوبہ سندھ میں، ملتان، ڈیرہ غازی خان، لاہور، پنڈی سمیت پورے صوبہ پنجاب میں، اور یوں پاراچنار تک جابجا دھرنا احتجاج جاری ہے۔
اوورسیز پاکستانیوں کا احتجاج
اور صرف پاکستان ہی میں نہیں بلکہ امریکا و برطانیہ میں مقیم پاکستانی بھی سڑکوں پر نکل کر ہزارہ شیعہ شہید کان کنان کے لواحقین سے حمایت کا اظہار کرچکے ہیں۔ حوزہ علمیہ قم کے پاکستانی طلاب نے مشترکہ اجلاس میں پاکستان میں شیعہ نسل کشی کے خلاف غم وغصہ کا اظہار کیا ہے۔
ریاست پاکستان کے حکام بالا سے سوال
شدید سردی کے اس سخت موسم میں کہ جب دن میں بھی ٹھنڈ قابل برداشت نہیں، رات کے اس پر ہزاروں کی تعداد میں شیعہ مائیں بہنیں، بیٹیاں، نوجوان بیٹے اور بوڑھے والدین، سبھی کھلے آسمان تلے دھرنا دیے بیٹھے ہیں۔ ان درجنوں احتجاجی دھرنوں میں ہر جگہ احتجاج کرنے والے ریاست پاکستان کے حکام بالا سے سوال کررہے ہیں کہ شیعہ نسل کشی کا یہ سلسلہ کب ختم ہوگا!؟
شیعہ نسل کشی کا ارتکاب کرنے والے دہشت گرد
ریاست پاکستان کے ان اعلیٰ ترین حکام کو یہ معلوم ہونا چاہیے کہ پاکستان کے شیعہ شہری شیعہ نسل کشی میں زایونسٹ امریکی عربی غربی عبری بلاک کو براہ راست ملوث سمجھتے ہیں۔ پاکستان کے شیعہ شہری سمیت پوری پاکستانی قوم اچھی طرح جانتی ہے کہ شیعہ نسل کشی کا ارتکاب کرنے والے دہشت گردوں کو سعودی سفارتخانے کی سرکاری دعوتوں کے خاص مہمان ہوتے ہیں۔
سعودی عرب کی خدمات برائے پاکستان و عالم اسلام
داعش سمیت ہر دہشت گردتکفیری ٹولے کے پاکستان میں سہولت کار
پاکستانی عوام جانتے ہیں کہ انجمن سپاہ صحابہ و لشکر جھنگوی (جو خود کو اہلسنت و الجماعت دیوبندی مسلک بھی کہتے ہیں اور ساتھ ہی راہ حق پارٹی کے نام سے بھی کام کرتے ہیں۔ انہی دہشت گرد ٹولوں کے سرغنہ اور انکے پیروکار شیعہ نسل کشی میں ملوث رہے ہیں۔ اور ریاستی ادارے بھی جانتے ہیں کہ القاعدہ اور داعش سمیت ہر دہشت گردتکفیری ٹولے کے پاکستان میں سہولت کار یہی لدھیانوی، معاویہ اعظم، ا ورنگزیب فاروقی، رمضان مینگل ٹولہ ہی ہے۔
پاکستان کے عوام کا موقف
پاکستان کے عوام کا موقف ہے کہ شیعہ نسل کشی سمیت ہر نوعیت کی دہشت گردی روکنے کے لیے ریاست پاکستان کو سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، امریکاو برطانیہ سے دوری اختیار کرنا ہوگی۔ یہ انہی ملکوں کی دوستی اور انکے ایجنڈا پر عمل کرنے کا نتیجہ ہے کہ پاکستان کو دو سو بلین ڈالر سے زائد کا مالی نقصان اور اسی ہزار سے زائد کا جانی نقصان ہوچکا ہے۔
سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، امریکاو برطانیہ
انہی کی دوستی کی وجہ سے ریاست پاکستان کو بدنامی اور رسوائی کا سامنا ہے۔ نہ انکے کہنے پر نام نہاد افغان جہاد کے عنوان سے مذہبی جنونیت کی راہ پر چلتے اور نہ یوں ذلیل و خوار ہوتے۔ اب بھی وقت ہے کہ ان خائن اور غدار عرب شیوخ و شاہ اور انکے آلہ کار ٹولوں کو کچل کر رکھ دیں ورنہ جی ایچ کیوتک بھی حملوں سے بچا نہیں تھا۔ اگر قاتل دہشت گرودں کو قرار واقعی سزا نہ دی گئی تو ریاست پاکستان کے یہ ارباب اقتدار و اختیار بھی اللہ کے غضب اور قہر سے خود کو بچا نہیں سکیں گے!۔
غلام حسین شیعیت نیوز اسپیشل
پاکستان کے خلاف بھارت سعودی عرب اور امریکا کا گٹھ جوڑ
عید میلادالنبی ﷺ پرسعودی ناصبیت کی شکست