دنیا

یورپی یونین سے علیحدگی کے سمجھوتے کی برطانوی پارلیمنٹ سے منظوری

شیعیت نیوز: برطانوی پارلیمنٹ نے بریگزٹ پر عمل درآمد کے بعد یورپی یونین سے تعلقات کے بارے میں لندن اور برسلز کے درمیان طے پانے والے سمجھوتے کی واضح اکثریت سے منظوری دے دی۔

اسکائی نیوز کی ویب سائٹ کے مطابق برطانوی پارلیمنٹ کے ایوان زیریں دارالعوام نے بریگزٹ پر عمل درآمد کے بعد برطانیہ اور یورپی یونین کے تعلقات کے بارے میں لندن اور برسلز کے معاہدے کی بھاری اکثریت سے منظوری دے دی ہے۔

برسلز میں یورپی یونین کے اعلیٰ حکام نے معاہدے پر دستخط کئے جس کے بعد دستاویزات کو رائل ائیرفورس کے خصوصی طیارے کے ذریعے لندن بھیجا گیا۔

یہ بھی پڑھیں : بھارت کے بےبنیاد اورمن گھڑت پروپگنڈے کا مقابلہ حقائق سےکیا جائے گا، وزیراعظم عمران خان

بریگزٹ ٹریڈ ڈیل پر برطانوی وزیراعظم بورس جانسن نے دستخط کئے، اراکین پارلیمنٹ نے بحث کے بعد معاہدے کی توثیق کی۔ معاہدے میں تجارت، سفر، فشری، سکیورٹی، یورپی عدالت اور تعلیم کے شعبے شامل ہیں، اب برطانیہ اور یوپی یونین کے درمیان تجارت پر اضافی محصولات وصول نہیں کے جائیں گے اور نہ ہی کوئی حد مقرر کی جائے گی۔

اس سمجھوتے کو تہتر مخالف ووٹوں کے مقابلے میں پانچ سو اکیس ڈالے جانے والے ووٹوں سے منظوری دی گئی تاکہ یکم جنوری سے یورپی یونین سے برطانیہ کی علیحدگی کا مسئلہ نئے مرحلے میں داخل ہو جائے۔اس سمجھوتے کی منظوری کے لئے ووٹنگ سے قبل لبرل ڈیموکریٹ پارٹی نے اعلان کیا تھا کہ وہ اس سمجھوتے کی حمایت میں ووٹ نہیں دے گی۔

یہ بھی پڑھیں : شام: دہشت گرد گروہ داعش کا مسافر بس پر حملہ 28 افراد جاں بحق

برطانوی شہری چھ ماہ میں 90 دن سے زیادہ مدت یورپی ممالک کی حدود میں گزاریں تو ان کو یورپی یونین کے ممالک میں سفر کرنے کے لیے ویزا درکار ہو گا۔ برطانیہ اب فیصلہ کرے گا کہ کون اس کی سمندری حدود میں مچھلیاں پکڑ سکتا ہے۔ وہ یورپی عدالت کے فیصلے پر عمل کرنے کا پابند نہیں ہو گا۔ اسے اب معلومات تک رسائی حاصل کرنے کے لیے بھی درخواست دینا ہو گی، برطانیہ یورپی یونین کے ممالک کے طلبا کے لیے قائم ایراسمس پروگرام کا حصہ نہیں رہے گا۔

واضح رہے کہ یورپی یونین سے برطانیہ کی علیحدگی کا دور اکتیس دسمبر کو ختم ہو رہا ہے اور اس کے بعد سے فریقین کے درمیان تجارتی تعلقات نئے سمجھوتے کے تحت جاری رہیں گے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button