اہم ترین خبریںپاکستان کی اہم خبریںشیعت نیوز اسپیشلمقالہ جات

پاکستان میں دہشت گردی کا ماسٹر مائنڈ کون!؟

پاکستان میں دہشت گردی کا ماسٹر مائنڈ کون!؟

پاکستان میں دہشت گردی کا ماسٹر مائنڈ کون!؟۔ اس سوال کا جواب ہے کہ جنہوں نے دہشت گرد گروہ ایجاد کئے۔ یہ گروہ کب، کہاں، کیسے، کس نے ایجاد کئے۔ اس کا جواب امریکی ادارے سینٹرل انٹیلی جنس ایجنسی یعنی سی آئی اے بہت پہلے دے چکی۔ پوری دنیا جانتی ہے کہ جدید تکفیری دہشت گردی کرنے والے جتنے بھی گروپس ہیں، ان سب کا سرا افغانستان کے اس دور سے جاملتا ہے

.

پراکسی وارافغان جہاد

افغانستان میں امریکا، برطانیہ اور سعودی عرب سوویت یونین کے خلاف پراکسی وار لڑرہے تھے۔ اور ان دنوں انکی نیابت میں دیوبندی اور سلفی وہابی ٹولے افغانستان کی خانہ جنگی میں آلہ کار بنے ہوئے تھے۔

امریکا و برطانیہ نے سعودی عرب کے ذریعے اس پراکسی وار کو افغان جہاد کا عنوان دیا اور دنیا بھر سے مسلمان یہاں لائے گئے۔ اس امریکی سعودی جنگ کا ایندھن بننے والوں کو افغان مجاہدین کا نام دیا گیا۔

سی آئی اے کے سابق افسر کے مطابق

لیکن امریکی سی آئی اے نے یہ منصوبہ افغانستان میں سوویت یونین کی یلغار سے پہلے ہی تیار کرلیا تھا۔ سی آئی اے کے سابق افسر گیری سی اسکروئن کے مطابق وہ 1978ع کے موسم گرما میں اسلام آباد آیا۔ یہاں امریکی سفارتخانہ میں سی آئی اے کا اجلاس ہوا۔ وہاں یہ طے ہوا کہ سی آئی اے ان مجاہدین گروپس میں اپنے آدمی بھرتی کریں اور انکی ہر ضرورت پوری کریں، انکی مدد کریں۔
(ریفرنس: The First In…An Insider’s Account of How the CIA Spearheaded War on Terror in Afghanistan by Gary C Schroen)

پاکستان میں سینکڑوں کی تعداد میں مدارس

پاکستان کے سابق وزیر خارجہ سرتاج عزیز کے مطابق امریکا اور اسکے اتحادیوں نے اس جنگ میں لڑنے والے رضاکاروں کی تربیت کے لئے افغانستان اور پاکستان میں سینکڑوں کی تعداد میں مدارس قائم کروائے۔
(Between Dreams and Realities Chapter 11)

امریکی سی آئی اے میں بیس سال سے زائد ملازمت کرنے والے اور بن لادن یونٹ کے سابق سربراہ افسر مائیکل شیوئر نے زیادہ مشہور افغان ٹریننگ کیمپس سے ٹریننگ حاصل کرنے والوں کی تعداد چالیس ہزار تا ایک لاکھ بیان کی ہے۔ ان مشہور ٹریننگ مراکز کے نام الفاروق، درونتا، خلدون، خوست وغیر ہ لکھے ہیں۔ افغانستان کی وہ خانہ جنگی اور پراکسی وار نہ صرف افغانستان بلکہ اس کے ہر پڑوسی اور خاص طور پر پاکستان کو بہت ہی مہنگی پڑی۔

(Marching Toward Hell)

تکفیری مولوی حق نواز جھنگوی

اس بین الاقوامی سامراجی سازش کے نتیجے میں دانستہ طور پر مذہبی انتہاپسندوں کو استعمال کیا گیا۔ اور اسی سازش کے تحت صوبہ پنجاب کے ضلع جھنگ کے تکفیری مولوی حق نواز جھنگوی نے انجمن سپاہ صحابہ بنائی۔ قبل ازیں وہ دیوبندی جمعیت علمائے اسلام سے وابستہ مولوی تھا۔ معروف صحافی ومصنف عامر میر کے مطابق انجمن سپاہ صحابہ ستمبر 1985ع میں معروض وجود میں آئی۔

انجمن سپاہ صحابہ کا انگریزی مخفف

ASS

بنتا تھا۔ اس انگریزی مخفف کی وجہ سے دنیا بھر میں اس تکفیری ٹولے کو گدھا بھی سمجھا جاتا رہا۔ مجبور ہوکر اس کے بانیان نے لفظ انجمن ہٹادیا۔ یوں یہ سپاہ صحابہ پاکستان اور انگریزی مخفف ایس ایس پی کی چاکنگ کرنے لگی۔ ایس ایس پی ضلعی سطح کا پولیس افسر سینیئر سپرنٹڈنٹ آف پولیس کا مخفف بھی بنتا ہے۔

 سنی بریلویوں کی مساجد پر قبضے

اس تکفیری دہشت گرد ٹولے نے بانی پاکستان قائداعظم محمد علی جناح کو بھی کافرکہا۔ انجمن سپاہ صحابہ کی متشدد مذہبی انتہاپسندی کا ہدف سنی بریلوی اور شیعہ مسلمان تھے۔ سنی بریلویوں کی مساجد پر قبضے کئے۔ انہیں مشرک اور بدعتی کہا۔

اہم شیعہ شخصیات پر حملے کئے۔ شیعہ مساجد اور امام بارگاہوں، مجالس و جلوس کے شرکاء پر حملے کئے۔ یوں دنیا بھر میں پاکستان عدم برداشت و مذہبی تشدد کی وجہ سے بدنام ہوا۔

انجمن سپاہ صحابہ و لشکر جھنگوی پاکستان میں دہشت گردی کی ماں

انجمن سپاہ صحابہ کے مرکزی سیکریٹری اطلاعات ریاض بسرا نے اپنی انجمن کے بانی کے نام پر ساتھی جمع کرکے انجمن لشکر جھنگوی بنائی۔ لشکر جھنگوی افغانستان میں اس وقت بنی جب وہاں ملاعمر کی قیادت میں طالبان کا راج تھا۔ اسی لئے انجمن سپاہ صحابہ و لشکر جھنگوی کو پاکستان میں دہشت گردی کی ماں کہا جاتا ہے۔

اس نے پاکستان کے کامیاب اسلامی تشخص، معاشرتی بھائی چارے، ثقافت، سیاست و اقتصادیات، سب کچھ تباہ و برباد کرکے رکھ دیا۔

پاکستان میں دہشت گردی کا ماسٹر مائنڈ کون!؟

امریکی و مغربی بلاک کی اس افغان پراکسی جنگ میں امریکی سعودی حکام نے تکفیری دہشت گردی کے لئے ایسے افراد کو بھرتی کیا، تربیت، اسلحہ اور پیسہ دیا کہ وہ آج تک ہر اسرائیل مخالف مسلمان ملک میں دہشت گردی کرتے پھررہے ہیں۔ محققین کی رائے یہ ہے کہ پاکستان میں منشیات کی ناجائز آمد نی اور اسلحے کا بے دریغ پھیلاؤ اور استعمال بھی اسی افغان جنگ کی وجہ سے ہی ہوا۔

سعودی عرب کے لاڈلے تکفیری

چونکہ سعودی حکام جنرل پرویز مشرف جیسوں کو کسی دوسرے ملک میں رہائش کے لئے پیسے اور جنرل راحیل شریف جیسوں کو بعد از ریٹائرمنٹ نوکریاں دے دیتے ہیں، شاید اسی وجہ سے سعودی عرب کے لاڈلے تکفیریوں کو پاکستان میں باقاعدہ سرکاری پروٹوکول حاصل ہے۔

بس ایک سعودی نوکری اور ایک فلیٹ کے بدلے میں سعودی وہابی بادشاہت خود کو پاکستان کا مالک سمجھتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ سعودی نواز تکفیری ٹولہ انجمن سپاہ صحابہ کا تکفیری مولوی محمد احمد مولوی اور اورنگزیب فاروقی آج تک فتنہ پھیلانے میں آزاد ہیں۔

 سعودی نواز افغان پالیسی اور پراکسی وار کا ایندھن

یہ اس امریکا نواز سعودی نواز افغان پالیسی اور پراکسی وار کا ایندھن بننے کا نتیجہ ہے کہ پاکستان میں اسی ہزار افراد شہید و زخمی ہوئے۔ اولیائے خدا کے مزارات مقدسہ کو خود کش دیوبندی تکفیری حملہ آوروں نے تباہ کیا۔

نماز کے اجتماعات میں بھی یہ سعودی وہابیت کے پیروکار تکفیری دیوبندی خود کش بمبار پھٹے۔ حتیٰ کہ پاکستان کی بری فوج کے مرکز جی ایچ کیو راولپنڈی، آئی ایس آئی، اسپیشل سروسز گروپ، پولیس، سیاستدان، کسی کو بھی نہیں چھوڑا۔

پاکستانی قوم ریاست سے یہ پوچھنے میں حق بجانب ہے کہ اور کونسا نقصان ہونا باقی ہے کہاس کے بعد دھیانوی، فاروقی، ڈھلوں، و معاویہ اعظم جیسوں کو سرعام پھانسی پر لٹکاؤگے!؟۔ اور کتنا نقصان درکار ہے!؟۔

عثمان سعید برائے شیعت نیوز اسپیشل

پاکستان میں دہشت گردی کا ماسٹر مائنڈ کون!؟

حضرت عمر بن عبدالعزیز کے قتل کی ایف آئی آر

متعلقہ مضامین

Back to top button