یمن

یمن کے رہائشی علاقوں پر سعودی اتحاد کے تابڑ توڑ حملے جاری

شیعت نیوز : سعودی اتحاد کے جنگی طیاروں نے جنگ بندی کے باوجود ایک بار پھر یمن کے مختلف رہائشی علاقوں پر حملے کئے۔

المیادین کی رپورٹ کے مطابق یمن کے فوجی ذرائع کا کہنا ہے سعودی اتحاد نے جنگ بندی کے دعوؤں کے بر خلاف گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران الحدیدہ کے مختلف رہائشی علاقوں پر 80 مرتبہ حملے کئے۔ اس رپورٹ کے مطابق یمن کے الحدیدہ کے حیس، المنظر اور الدریہمی میں سعودی اتحاد کے جنگی طیارے اور 10 ڈرون نے پروازیں کیں۔

یہ بھی پڑھیں : ڈونلڈ ٹرمپ امریکہ کو ٹکڑے ہونے سے نہیں بچا سکتے، سروے وال سٹریٹ جنرل

یمن کے خلاف جنگ اور جارحیت کا سلسلہ ایسے وقت میں جاری ہے جب سعودی جنگی اتحاد کے ترجمان ترکی المالکی نے نو اپریل کو جنگ بندی کا اعلان کرتے ہوئے دعوی کیا تھا کہ دو ہفتے کی اس جنگ بندی میں مزید توسیع کا امکان پایا جاتا ہے، تاہم سعودی جنگی اتحاد نے اپنی ہی اعلان کردہ جنگ بندی کی ایک دن بھی پابندی نہیں کی اور اس اعلان کے محض چند گھنٹے بعد ہی یمن کے رہائشی علاقوں اور شہری اہداف کو زمینی اور فضائی حملوں کا نشانہ بنانا شروع کردیا۔

واضح رہے کہ سعودی عرب نے امریکہ اور بعض دیگر ملکوں کی حمایت اور متعدد ملکوں کے ساتھ اتحاد قائم کر کے مارچ دو ہزار پندرہ سے اس ملک کو وحشیانہ جارحیت کا نشانہ بنانے کے علاوہ اس ملک کا مکمل محاصرہ کر رکھا ہے۔ گذشتہ پانچ برس کے دوران متحدہ عرب امارات اور امریکہ کو چھوڑ کر سعودی اتحاد کے تمام ممالک اس اتحاد سے باہر نکل چکے ہیں جبکہ جنوبی یمن میں سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے درمیان بھی رسہ کشی جاری ہے۔

یمن پر سعودی اتحاد کی جارحیت کے نتیجے میں اب تک دسیوں ہزار بے گناہ یمنی شہری شہید و زخمی اور لاکھوں دیگر بے گھر ہو چکے ہیں

دوسری جانب ایران کی انجمن ہلال احمر کے ترجمان نے کہا ہے کہ یمن کے دارالحکومت صنعا میں ستّر بیڈ کے ہسپتال کی سرگرمیاں جلد ہی دوبارہ شروع کر دی جائیں گی۔

محمد نصیری نے ایک پریس کانفرنس میں کہا ہے کہ صنعا میں یہ ہسپتال، دو ہزار نو میں انسان دوستانہ سرگرمیوں کے پانچ برس بعد سیکورٹی مسائل کی بنا پر بند کر دیا گیا تھا جو یمن کے محکمہ صحت کے حکام کے ساتھ ایران کی وزارت خارجہ کے عہدیداروں کی بات چیت اور ہم آہنگی کے بعد جلد ہی دوبارہ شروع کر دیا جائے گا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button