سعودی عرب

سعودی عرب میں معاشی بحران ، کورونا کے مریضوں میں ریکارڈ اضافہ

شیعت نیوز: سعودی عرب میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے معاشی بحران کے نتائج بھی سامنے آنے لگے ہیں اور نجی سیکٹر کے ملازمین بری طرح اس کی لپیٹ میں آ گئے ہیں۔ دوسری طرف چوبیس گھنٹے کے دوران سعودی عرب میں کورونا کے مریضوں میں ریکارڈ اضافہ ہوا ہے۔

سعودی عرب کی حکومت نے بدھ کے روز ایک حکمنامہ جاری کر کے ملازمتوں کے معاہدوں پر نظر ثانی کی ہے جس کے تحت سرکاری اور نجی سیکٹر کے ملازمین کے ایگریمینٹس کو منسوخ کیا جا سکتا ہے۔

سعودی عرب میں وزارت برائے فروغ انسانی وسائل نے جو حکمنامہ جاری کیا ہے اس کے تحت کانٹریکٹرز کو اس بات کی اجازت حاصل ہوگي کہ وہ چھے مہینے تک اپنے ملازمین کے حقوق میں چالیس فیصد کی کمی کر دیں اور چھے مہینے گزرنے کے بعد ان کے کانٹریکٹ منسوخ کر دیں۔

یہ بھی پڑھیں : خطے میں بدامنی کی اماراتی سازش بے نقاب، ترکی کی یو اے ای کو دھمکی

دنیا میں تیل برآمد کرنے والے سب سے بڑے ملکوں میں سے ایک سعودی عرب، ولی عہد محمد بن سلمان کی اقتدار پسندی، یمن میں جنگ شروع کرنے اور روس کے ساتھ تیل کی جنگ چھیڑنے کی وجہ سے بری طرح سے مالی اور معاشی بحران میں پھنس گيا ہے۔

دوسری جانب سعودی عرب کی وزارت صحت کے ترجمان محمد العبد العالی نے صحافیوں کو بتایا ہے کہ پچھلے چوبیس گھنٹے کے دوران ملک بھر میں کورونا کے ایک ہزار چھے سو ستاسی نئے کیسز سامنے آئے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ملک میں کورونا کے مریضوں کی کل تعداد بتیس ہزار کے قریب ہو گئی ہے جبکہ مرنے والوں کی تعداد دوسو نو ہے۔

سعودی وزارت صحت کے ترجمان کے مطابق کورونا کے ایک سو تینتالیس مریضوں کی حالت انتہائی تشویشناک ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ جدہ میں شاہی خاندان کے لیے مخصوص جدید ترین اسپتال کے بھر جانے کے بعد دو فائیو اسٹار ہوٹلوں کو بھی شہزادوں کے لیے عارضی اسپتال میں تبدیل کر دیا گیا ہے۔

روزنامہ نیویارک ٹائمز نے اپنی حالیہ رپورٹ میں بتایا ہے کہ سعودی شاہی خاندان کے کم سے کم ایک سو پچاس افراد کورونا میں مبتلا ہو چکے ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button