عراق

عراق سے امریکی فوجیوں کی واپسی شروع

بغداد(مانیٹرنگ ڈیسک) عراقی حکومت کے ترجمان سعد الحدیثی کے مطابق عراق میں تعینات امریکی فوجی دستوں کی تعداد میں کمی کا سلسلہ شروع ہو گیا۔ترجمان نے خبرایجنسی کوبتایا کہ عراق میں امریکی دستوں کی تعداد بتدریج کم کی جائے گی۔ انھوں نے واضح کیا کہ یہ فوجی کمی ابھی ابتدائی مرحلے میں ہے اور اس سے مراد امریکا کا مکمل فوجی انخلا نہیں ہوگا۔

دریں اثنا عراق کی شاجلی گورنری کرکوک میں سیکیورٹی فورسز نے ایک نئے ابھرنے والے جنگجو گروپ سفید پرچم (وائٹ بینرز) کے خلاف سیکیورٹی آپریشن شروع کرنے کا فیصلہ کرلیا۔
عراقی فورسز کی جوائنٹ آپریشنز کمان کے ڈپٹی کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل عبدالعامر یار اللہ نے کرد ملیشیا پیش مرگہ کے ساتھ اجلاس میں کرد اور عراقی فورسز کے درمیان واقع دفاعی لکیر میں ایک سیکیورٹی آپریشن شروع کرنے سے اتفاق کیا۔

ڈپٹی کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل عبدالعامر یار اللہ کا کہنا تھا کہ شہر میں دہشت گرد گروہوں کو خفیہ ٹھکانے بنانے سے روکنے اور وائٹ بینرز گروپ کے جنگجوؤں کی تلاش کے لیے ایک بھرپور کارروائی کی جائے گی۔ جنرل یاراللہ کا کہنا تھا کہ اس گروپ کے علاوہ داعش کے بچے کھچے جنگجوؤں کے خلاف بھی طوز اور کرکوک میں کارروائیاں کی جائیں گی۔

دوسری جانب عراقی حکومت نے داعش، القاعدہ سے وابستہ اہم دہشت گردوں اور دیگر عناصر پر مشتمل 60 اشتہاریوں کی ایک فہرست جاری کی ہے۔ ان میں صدام حسین کی صاحب زادی رغد صدام حسین کا نام بھی شامل ہے۔

ادھر عراق کے مصلوب صدر صدام حسین کی جلاوطن صاحبزادی رغد صدام حسین نے عراقی حکومت کی طرف سے اشتہاریوں کی فہرست میں نام شامل کرنے کے اقدام کی شدیدمذمت کرتے ہوئے کہاہے کہ میرا نام عراق کے اشتہاریوں میں شامل کرنا میری توہین ہے اور ایسا کرنے والوں کے خلاف مقدمہ کروں گی۔

متعلقہ مضامین

Back to top button