دنیا

لاپتا برطانوی لڑکیوں کا شامی شہر الرقہ میں مسلح گشت، تعلق مشرقی لندن سے ہے

برطانوی اخبار”ٹیلی گراف” نے اپنی ویب سائٹ پر ایک فوٹیج پوسٹ کی ہے جس میں دولت اسلامی "داعش” کے زیرانتظام شام کے الرقہ شہرمیں مسلح گشت میں مصروف "دکھائی گئی تین لڑکیوں کے بارے میں دعویٰ کیا گیا ہےان کا تعلق مشرقی لندن سے ہے اور وہ کچھ عرصہ قبل برطانیہ سے ترکی کے سفر کے بعد غائب ہو گئی تھیں۔

العربیہ ٹی وی کے مطابق اخبار نے دعوٰی کیا ہے کہ الرقہ میں مسلح مٹر گشت میں نظرآنے والی لڑکیاں وہی ہیں جو فروری میں لندن سے استنبول کی ایک پرواز کے ذریعے ترکی روانہ ہوئی تھیں اس کے بعد ان کا کوئی پتا نہیں چلا تھا۔ ان کے بارے میں گمان کیا جا رہا تھا کہ وہ ترکی پہنچنے کے بعد داعش میں شمولیت کے لیے شام میں داخل ہوگئی تھیں۔ اخباری رپورٹ کے مطابق پندرہ اور سولہ سالہ لڑکیاں شمیمہ بیگم، امیرہ عباسی اور قاضیہ سلطانہ "داعش” میں شامل ہوچکی ہیں۔

الرقہ میں کلاشنکوفیں اٹھائے چلتے ہوئے دیکھی جانے والی لڑکیوں میں سے دو کی شناخت ہو رہی ہے۔ تاہم تیسری غیر واضح ہے۔ فوٹیج میں نظر آنے والی امیرہ عباسی نے وہی جوتے پہن رکھے ہیں جو اس نے ترکی کے بس اڈے پر اس وقت پہن رکھے تھے جب وہ شام کے لیے روانہ ہو رہی تھی۔ بعد میں ترک پولیس نے بس ٹرمینل سے حاصل ہونے والی فوٹیج کی مدد سے ان کی شام روانگی کی نشاندہی کی تھی۔

ذرائع کے مطابق برطانوی لڑکیوں کی فوٹیج کسی گھر سے چھوٹے کیمرے کی مدد سے بنائی گئی ہے۔ فوٹیج میں دکھائی دی جانے والی ام لیث نامی ایک خاتون کے بارے میں کہا جا رہا ہے وہ ان کی نگرانی پر مامور ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button