اہم ترین خبریںمقبوضہ فلسطین

غزہ میں یحییٰ سنوار کا ممکنہ جانشین کون؟ صہیونی میڈیا میں قیاس آرائیاں

اسرائیلی اخبار نے توفیق ابو نعیم کو ممکنہ نیا سربراہ قرار دیا، حماس کی تاحال کوئی تصدیق نہیں

شیعیت نیوز: صہیونی ذرائع ابلاغ نے غزہ میں حماس کے سیاسی دفتر کے سربراہ یحییٰ سنوار کے ممکنہ جانشین کے بارے میں قیاس آرائیاں تیز کر دی ہیں۔
اسرائیلی روزنامہ "اسرائیل ہیوم” نے اپنی رپورٹ میں توفیق ابو نعیم کو حماس کے نئے ممکنہ سربراہ کے طور پر نامزد کیا ہے، تاہم حماس نے تاحال کسی نام کی باضابطہ تصدیق نہیں کی۔

ماضی میں بعض ذرائع نے خلیل الحیہ اور دیگر رہنماؤں کے نام بھی پیش کیے تھے لیکن تنظیم کی جانب سے کسی بھی دعوے کی تائید نہیں کی گئی۔

یہ بھی پڑھیں: لبنان کی آزادی بیرونی طاقتوں کے رحم و کرم پر نہیں: رکن پارلیمنٹ حزب اللہ

توفیق ابو نعیم ایک سینئر اور تجربہ کار سیاسی و مزاحمتی رہنما ہیں، جو شیخ احمد یاسین کے شاگرد اور یحییٰ سنوار کے قریبی ساتھی سمجھے جاتے ہیں۔ وہ 63 سالہ ہیں اور غزہ کے البریج کیمپ میں پیدا ہوئے۔ 2011 میں گیلاڈ شالیط کے قیدی تبادلے کے دوران انہیں اسرائیلی قید سے رہائی ملی۔

انہوں نے اسلامی یونیورسٹی غزہ سے اسلامی علوم میں اعلیٰ تعلیم حاصل کی اور پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کی۔
ابو نعیم، سنوار اور روحی مشتی کے ساتھ المجد کے نامی ادارے کا حصہ رہے، جو حماس کی انٹیلی جنس و داخلی سلامتی کے امور سنبھالتا ہے۔

یحییٰ سنوار کے دور میں ابو نعیم کو داخلی سلامتی، پولیس اور انٹیلی جنس کی ذمہ داریاں سونپی گئیں۔ انہوں نے مصر کی انٹیلی جنس، بالخصوص فلسطینی امور کے انچارج احمد عبدالخالق کے ساتھ قریبی تعلقات قائم کیے۔

قابلِ ذکر بات یہ ہے کہ 2017 میں اسرائیلی رژیم کے ٹارگٹ کلنگ اسکواڈ نے ان پر قاتلانہ حملہ کیا تھا، جس میں وہ معجزانہ طور پر محفوظ رہے۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button