لبنان

قلعمون میں تکفیری دہشت گردوں کے خلاف جنگ میں حتماً فتح ہو گی، سید حسن نصر اللہ

حزب اللہ کے سربراہ سید حسن نصر اللہ نے کہا ہے کہ شام کے علاقوں میں تکفیری دہشت گردوں کے ساتھ جاری گھمسان کی لڑائی میں حزب اللہ اور شامی عرب افواج کی پوزیشن مستحکم ہے اور شام کے علاقے قلعمون میں جاری لڑائی میں فتح بالآخر اسلامی مزاحمت کی ہو گی جو کہ عنقریب دیکھی جائے گی۔حزب اللہ کے سربراہ سید حسن نصر اللہ گذشتہ شب بیروت میں ایک بین الاقوامی کانفرنس بعنوان ’’امام خامنہ اور علمی فقہ‘‘ کے شرکاء سے خطاب کر رہے تھے۔
شام کے ایک اور علاقے عرسل کے بارے مین گفتگو کرتے ہوئے سید حسن نصر اللہ نے بتا یا کہ اسلامی مزاحمت کے سپوتوں کو بہت بڑی کامیابیاں حاصل ہو رہی ہیں جبکہ النصرۃ فرنٹ کے تکفیری دہشت گرد بد ترین رسوائی اور ذلت آمیز شکست سے دوچار ہو رہے ہیں۔سید حسن نصر اللہ نے دو روز قبل تکفیری دہشت گردوں کی جانب سے حزب اللہ کے جوانوں کے خلاف شروع کی جانے والی ایک بڑی کاروائی کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ اسلامی مزاحمت کے فرزندوں نے تکفیریوں کے اس بہت بڑی کاروائی کو نہ صرف ناکام بنا دیا بلکہ دسیوں تکفیری دہشت گرد واصل جہنم ہوئے جبکہ متعدد تکفیری اپنا اسلھہ بھی چھوڑ کر فرار کر گئے۔
سید حسن نصر اللہ کاکہنا تھا کہ اسلامی مزاحمت حزب اللہ نے تکفیری دہشت گردوں کے ساتھ اس لڑائی میں متعدد شہداء دئیے ہیں اور میں اللہ تعالیٰ سے ہمیشہ یہی دعا کرتا ہوں کہ ان شہداء کی برکات سے ان کے گھر والوں پر اپنا خاص لطف و کرم عنایت فرمائے۔
حزب اللہ کے سربراہ سید حسن نصر اللہ نے واضح کرتے ہوئے کہا کہ ہم تکفیریوں کے آخری دہشت گرد کے خاتمے تک مبارزے میں وارد رہیں گے اور کسی بھی تکفیری دہشت گرد کو لبنان کی سرحدوں کے قریب بھی رہنے کی اجازت نہیں دی جائے گی انہوں نے کہا کہ اس جنگ کا آغاز تکفیریوں نے شروع کیا تھا لیکن اب اس کا اختتام اسلامی مزاحمت کرے گی۔
سید حسن نصر اللہ کاکہنا تھا کہ وہ(تکفیری دہشت گرد) حتماًشکست سے دوچار ہوں گے لیکن اس میں کچھ ٹائم درکار ہے،اور ہم مقاصد کے حصول کے لئے صبر اور استقامت کے ساتھ میدان میں وارد ہیں۔
سید حسن نصر اللہ نے کہا کہ تکفیریوں کے ساتھ ہونے والی نتیجہ خیز لڑائی صرف میدان ، سیاسیت اور میڈیا پر نہیں بلکہ اس جنگ میں دانشورانہ میدان کی بھی اشد ضرورت ہے کیونکہ تکفیریوں نے نہ صرف اسلام کو دفاعی پوزیشن پر لا کھڑا کیا ہے بلکہ اسلام کا چہرہ مسخ کر دیا ہے۔
اس حوالے سے سید حسن نصر اللہ نے انقلاب اسلامی ایران کے عظیم رہنما اور ولی فقیہ حضرت امام آیت اللہ خامنہ ای کو زبردست انداز میں ہدیہ تحسین پیش کرتے ہوئے امام خامنہ ای کے تین اہم کرداروں پر روشنی ڈالی، سید حسن نصر اللہ نے کہا کہ امام خامنہ ای کی شخصیت فقہ میں بلند وبالا شخصیت ہے اور آپ گذشتہ بیس برس سے دشمن کے پراپیگنڈا کے خلاف اپنی گفتگو اور تقریروں میں مسلم امہ کو ہوشیار کرتے آ رہے ہیں۔
سید حسن نصر اللہ نے کہا کہ امام خامنہ ای ایک ایسی عظیم شخصیت ہیں کہ جنہوں نے امام خمینی (رح) کی وفات کے بعد انقلاب اسلامی ایران کو مشکل ترین اور سنگین حالات سے با احسن انداز سے نکالا ہے آپ نے نہ صرف دشمن کو شکست دی ہے بلکہ آپ کی با بصیرت قیادت ہی کی بدولت انقلاب اسلامی ایران نے دشمن کی تمام تر سختیوں اور پابندیوں کو اپنے لئے مفید بنانے میں بھی اہم کردار ادا کیا ہے۔یہی وجہ ہے کہ امام خامنہ ای کی با بصیرت حکمت عملی اور شخصیت کے کمال سے آج ایران خطے میں ایک علاقائی طاقت بن چکا ہے۔
تیسری اہم بات یہ ہے کہ امام خامنہ ای دنیامیں سب سے زیادہ عالم اور فقیہ ہیں کہ اس وقت دنیامیں ان کے مقابلے پر کوئی اور اتنا علم و قدرت نہیں رکھتا۔
سید حسن نصر اللہ نے بھرپور انداز میں امام خامنہ ای کی شان میں ہدیہ تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ میں نے دنیا میں کوئی ایسا رہنما نہیں دیکھا کہ جو علم و فقہ میں اتنا باکمال ہواور پوری دنیا کی اقوام کو اپنی صلاحیتوں اور با بصیرت حکم عملی سے دنیا کے اندر رونما ہونے والے واقعات اور حالات کے بارے میں آگاہی فراہم کرتا ہو، انہوں نے کہا کہ یہ صرف اور صرف امام خامنہ ای ہیں کہ جو نہ صرف ایران کے عوام کو بلکہ دنیا بھر کے مسلمانوں کے لئے مشعل راہ ہیں۔
سید حسن نصراللہ نے کہا کہ مجھے میرے پاکستانی اور ہندوستانی دوستوں نے بتایا کہ جب وہ امام خامنہ ای کی خدمت میں تھے تو امام خامنہ ای ان کے ملک کے حالات اور سیاسی تبدیلیوں کے بارے میں ان سے بہت زیادہ علم رکھتے تھے یقیناًیہ ایک عالم فقیہ کا ہی کام ہے۔
سید حسن نصر اللہ نے پوری دنیاکے مسلمانوں پر زور دیتے ہوئے کہا کہ میں تمام مسلمانوں سے خواہ وہ شیعہ ہو یا سنی ہوں فرق نہیں ہے لیکن امام خامنہ ای کے بارے میں ضرور مطالعہ کریں اور ان کی پیروی کریں کیونکہ ان کی اطاعت کرنا ہماری ضرورت ہے نہ کہ ان کو ہماری اطاعت کی ضرورت ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button