مشرق وسطی

شام، شیعہ آبادی پر دہشت گردوں کا سب سے خطرناک حملہ

رپورٹ کے مطابق ان علاقوں کا پچھلے ڈیڑھ سال سے دہشت گردوں کی جانب سے محاصرہ جاری ہے اور دہشت گردوں نے اس بار اب تک کا سب سے خطرناک حملہ کیا تاکہ اس علاقے پر کنٹرول کر لیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ہونے والی شدید جھڑپوں میں دونوں جانب سے بہت زیادہ افراد مارے گئے ہیں۔ دہشت گردوں کے حملے میں بہت سے عام شہری بھی نشانہ بنے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ دہشت گردوں نے اسی علاقے میں ایک خاتون اور اس کے بچوں کو اغوا کرنے کے بعد ان کو قتل کر دیا۔

شیعہ آبادی والے نبل اور زہراء کے مقامی افراد اپنے علاقوں کی حفاظت خود کر رہے ہیں جبکہ شام کے بحران کے آغاز سے ہی انہیں دہشت گردوں کے ہولناک محاصرے کا سامنا رہا ہے۔ شام کے نام نہاد انسانی حقوق کے مرکز کے سربراہ رامي عبدالرحمن کا کہنا ہے کہ یہ حملہ اب تک کا سب سے خطرناک حملہ ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ دہشت گرد، اس حملے سے شمالی حلب میں سرکاری فورسز کی جانب سے بنائے جا رہے شدید دباؤ کو کم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

خبریں لکھے جانے تک دونوں علاقوں کے نواحی علاقوں میں شدید لڑائی جاری تھی۔ دوسری طرف مشرقی غوطہ میں فوج کی پیشرفت اور زبدين کے علاقے پر فوج کے کنٹرول کے بعد نصرۃ فرنٹ نے ایک دوسرے دہشت گرد گروہ جیش الاسلام کے دو كمانڈرو کو موت کے گھاٹ اتار دیا۔ نصرۃ فرنٹ نے جیش الاسلام کے دو كمانڈرو پر میدان سے فرار ہونے کا الزام لگا کر انہیں موت کے گھاٹ اتار دیا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button