سعودی عرب

قطیف میں گرفتار شیعہ افراد کی رہائی کے لیے عظیم مظاہرہ

shiitenews_saudi_protest2سعودی عرب کے شہر قطیف کے علاقے العربیعہ نیں گرفتار شیعہ افراد کی رہائی کے لیے ایک مطاہرہ کیا گیا۔ ان شیعہ مظاہرین کو گرفتار کر کے تفتیش کے لیے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا۔ نمائندے کے مطابق مظاہرین نے مکہ سے گرفتار افراد کے ناموں کو بڑےبڑے پلے کارڈز اور بینروں پر تحریر کیا ہوا تھا۔مظاہرین سے خطاب کرتے ہوے شیعہ رہنما کا کہنا تھا کے عدنان الزھراــــ؛ اور فواد الھمیلی گزشتہ ماہ گرفتار کیے گئے تھے  اور اب تک ان کی کوئی خبر نہیں ہے۔نمائندے کے مطابق ان دونوں نوجوانوں کی عمر اتنی کم ہے کہ انھیں حوالات میںرکھنا قانونی طور پرصحیح نہیں۔
٢٢سالہ علی الشیخ حبیب ادھیم ١٧مارچ سے گرفتار ہیں
ےاد رہے کے دوسرے عرب ممالک کی طرحسعودی عرب میں بھی سعودی شیعہ اپنے جمہوری حقوق کی تھریک چلارہے ہیں۔اب تک ان مظاہروں میں بے شمار افراد کو زندانوں میں ڈال دیا گیا ہے۔مکہ سے گرفتار ہونے والے نوجوانوں کی کم سنی کا اندازاہ اس بات سے لگاےا جاسکتا ہے کہ ان گرفتار شدگان میں ٢ نوجوان ایسے ہیں جن کی عمر ٧ا سال سے بھی کم ہے
سعودی عرب میں اس وقت داخلی صورتحال کو قابومیں رکھنے کے لیے شیعہ افراد کی گرفتاریاں بڑے پیمانے پر انجام دی جارہی ہیں۔
قاسم الغریب نامی نوجوان اپنے اہل خانہ کے ساتھ گاڑی میں جا رہا تھا۔انھیں روک کر تفتیش کے لیے قریبی پولیس اسٹیشن لے گے۔ اس طرح ١٥ سالہ حسن اور ١٧ سالہ منتظر آل عبد الباقی فٹ بال کھیل کر ١٧ مارچ کو لوٹ رہے تھے ۔ بس سے اترنے کے بعد انہیں بھی گرفتار کر لیا۔
اب تک گرفتار افراد میںسب سے زیادہ عمر شخص ٤٠ سالہ سعودی باشندہ الشیخ الشنخنع ہیں جو ١٧اپریل کو اپنی گاڑی کی چوری کی رپوٹ کرانے مقامی تھانے گے ۔ موقع پر موجود پولیس افسر نے بغیر کسی دلیل کے ان کی رپورٹ درج کرنے سے انکار کر دیا
جب دونوں کے درمیان تلخ کلامی ہوئی پولیس افسر نے انھیں حولات میں ڈالنے کا حکم دے دیا۔نمائندے کے مطابق اب تک گرفتار کیے جانے والے افراد کی نصف تعداد ١٨٠ ہے جنہیں سعودی حکومت کے خلاف مظاہروں میں شرکت کے شعبہ میں گرفتار کیا گیا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button