Uncategorized

ایم کیو ایم الطاف کی نام نہاد منافقانہ اتحاد بین المسلمین کی پالیسی بھی آشکار ہو گیی

shiitenews sajid ahmedکراچی:کل بروز پیر کراچی کے علاقے ملیر کھوکراپار ڈاک خانے کے قریب ایم کیو ایم الطاف گروپ ملیر سیکٹر یونٹ ۹٦ ۹۷ کے مسلح دہشتگردوں نے ایم این اے ساجد احمد کی موجودگی میں مملکت خداداد پاکستان میں وحدت اسلامی کی علمبردار پرامن شیعہ طلباء  تنظیم سے زبردستی کھال چھینے کے بہانے نہتے طلباء کو بدترین تشدد کا نشانہ بنایا، جبکہ دہشتگردوں نے وہاں کافر کافر شیعہ کافر کے نعرے بھی لگایے جس سے امریکی ایجنٹ دہشت گرد گروہ ایم کیو ایم الطاف کی نام نہاد منافقانہ اتحاد بین المسلمین کی پالیسی بھی آشکار ہو گیی اور اس کا منافقانہ چہرہ واضح ہوگیا۔ جبکہ ایک نوجوان کو اپنے قریبی ٹارچر سیل میں وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایاجس سے اس کے حالت تشویشناک ہو گیی،  زخمیوں کو جناح اسپتال منتقل کیا گیا۔ ۔ واقعہ کے بعد دہشت گرد مسلسل طلباء کو بوری بند کرنےاور جان سے مارنے کی دھمکیاں دے رہے ہیں دوسری جانب طلباء کو ڈرا دھمکا کر معاملہ ختم کرنے پر بھی زور دیا جارہا ہے جبکہ گھر والوں کو بھی مختلف بہانوں سے ڈرایا جارہا ہے۔
واضح رہے کہ اس دہشت گرد گروہ نے امریکی ایماء پر کراچی کے اہل سنت و اہل تشیع افراد کو یرغمال بنا رکھا ہے اور یہ دہشت گرد ٹولہ امریکی ایجنڈے کی تکمیل یعنی کراچی میں فرقہ وارانہ فسادات چاہتا ہے اور اس سازش میں عملی طور پر ملوث بھی ہے جس کا سب سے بڑا ثبوت ان کا سانحہ عاشوراء اور اس کے بعد جلاو گھیراو میں ملوث ہونا ہے جسکا اقرار اسکے گرفتار ہونے والے دہشتگرد پہلے ہی کر چکے ہیں، جبکہ اس دہشت گرد گروہ کے تعلقات کراچی میں وہابی ناصبی ٹولے سے بھی ہیں اور یہ دہشت گرد گروہ ایم کیو ایم الطاف کراچی میں اہل تشیع و اہل سنت برادران کی ٹارگٹ کلنگ کے والے وہابی ناصبی گروہوں کی عملی سرپرستی بھی کرتا ہےاور وہابی ناصبی گروہوں کے  پروگرامات میں ان کا آنا جانا اس بات کا ناقبل تردید ثبوت ہے جن کے ثبوت ارباب اختیار اور ملکی ایجنسیوں کو پہلے ہی فراہم کیے جا چکے ہیں۔
 ایم کیو ایم کے دہشت گردوں کے شیعہ کافر اور اس جیسے متعصبانہ اور فرقہ وارانہ نعروں
  کی خبر پھیلنے سے پاکستان بھر میں اہل تشیع مسلمانوں میں اشتعال پھیل رہا ہے، اورانہوں نےملک بھر کی محب وطن اہل تشیع و اہل سنت تنظیموں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ملک توڑنے کی سازش میں ملوث ایم کیو ایم کی امریکی ایماء پر شیعہ دشمنی، فرقہ وارانہ فسادات پھیلانے کی پالیسی اوراسکے خلاف ملک بھر میں بھرپور احتجاجی تحریک چلاییں اور حکومت پاکستان، ملکی ایجنسیوں سے اس واقعہ کے خلاف فی الفور ایکش لینے کا مطالبہ بھی کیا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button