داعش کے دہشتگرد بغداد میں سنی عورتوں کو زبردستی جہادلنکاح (زنا)جنسی زیاتی کرنے کے لے اٹھا رہے ہیں
تکفیری دہشت گرد گروہ داعش نے عراق کے شمالی علاقے نینوا اور دیگر مقامات پر اہل سنت عقائد کے ماننے والوں کی خواتین کو جبری طور پر جہاد النکاح (زنا) جنسی زیاتی کے لئے لے اٹھا نا شروع کر دیا ہے۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق داعش کے تکفیری دہشت گردوں نے نینوان اور دیگر چھوٹے مقامات پر جزوی کنٹرول حاصل کرنے کے بعد وہاں کی مقامی اہل سنت آبادی سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ان تکفیری دہشت گردوں کو سنی مسلمان تسلیم کریں بصورت دیگر اہلسنت عوام کی غیر شادی شدہ لڑکیوں کو جبری طور پر جہاد النکاح کے لئے پیش کیا جائے گا تا کہ تکفیری دہشتگرد جو انسانوں کے قتل عام پر معمور ہیں اپنی جنسی ہوس مٹا سکیں۔
دوسری جانب علاقے کے سنی مسلمانوں نے ان تکفیری دہشت گردوں کے مطالبات ماننے سے انکار کر دیا ہے جس کے نتیجے میں ایک طرف سنی مسلمانوں کو بے دردی سے قتل کیا جا رہاہے جبکہ دوسری طرف ان سنی مسلمانوں کی خواتین کو جبری طور پر جہاد النکاح (زنا) کے لئے اٹھایا جا رہا ہے اور تکفیری دہشت گردوں کو پیش کیا جا رہا ہے۔
واضح رہے کہ بارہ جون کو نینوا پر حملہ کرتے ہی داعش کے تکفیری دہشت گردوں نے ایک مراسلہ جاری کیا تھا جس میں لوگوں سے پہلے ہی کہا گیا تھا کہ وہ اپنی غیر شادی شدہ خواتین کو ان تکفیری دہشت گردوں کی جنسی ہوس کی خاطر اور جہاد النکاح (زنا) کے لئے پیش کیا جائے بصورت دیگر ان خواتین کو جبری طور پر اٹھا لیا جائے گا۔