ایران

شہید سید ابراہیم رئيسی کے گھر رہبر انقلاب اسلامی کی آمد

رہبر معظم نے کہا: خداوند عالم ان شاء اللہ جناب رئيسی کے درجات بلند کرے، میں جتنا بھی سوچتا ہوں، خود میرے لیے بھی، ملک کے لیے بھی اور خاص طور پر ان کی فیملی کے لیے بھی اس کی تلافی نا ممکن نظر آتی۔

شیعیت نیوز : رپبر معظم نے شہید رئیسی کے اہل خانہ سے ملاقات کے دوران کہا: خداوند عالم ان شاء اللہ جناب رئيسی کے درجات بلند کرے۔

میں جتنا بھی سوچتا ہوں، خود میرے لیے بھی، ملک کے لیے بھی اور خاص طور پر ان کی فیملی کے لیے بھی اس کی تلافی نا ممکن نظر آتی۔

یعنی بہت بڑا نقصان ہے جس کی تلافی نہیں ہو سکتی، واقعی بہت سخت ہے، بہت بڑا صدمہ ہے۔

مصیبت جتنی سخت اور بڑی ہوتی ہے، خدا کا اجر بھی اسی نسبت زیادہ بڑا اور زیادہ شیریں ہے، ان شاء اللہ۔

انھوں نے اپنی حیات میں بھی خلوص کے ساتھ خدمت کی اور بڑی بڑی خدمات انجام دیں، اپنی موت کے بعد بھی انھوں نے ملک کی ایسی بڑی خدمت کی۔

عوام کا یہ اجتماع کہ لوگ سانحے کی خبر سنتے ہی مختلف شہروں میں، تہران میں، مشہد میں اور دوسری جگہوں پر مساجد میں آئيں، چوراہوں پر اکٹھا ہوں، یہ سب بہت معنی خیز ہے۔

یہ بھی پڑھیں : ایران، 30 مئی سے صدارتی انتخابات کے مراحل شروع ہوں گے

یعنی انقلاب کی اصلی باتیں ان کے منہ سے نکلتی تھیں اور انھوں نے ان نعروں کو اپنے نعرے قرار دیا تھا اور یہ باتیں لوگوں نے ان سے سنی تھیں۔

یہی لوگ ان کے لیے اپنے یہ جذبات دکھا رہے ہیں۔

اس کا مطلب کیا ہے؟ اس کا مطلب یہی تو ہے کہ لوگ اس انقلاب سے اور ان نعروں سے دلبستہ ہیں۔

بعض ملکوں کے سربراہ آئے اور ہم سے ملاقات کی، میں نے دیکھا کہ ان میں سے بعض اس نکتے کی طرف متوجہ ہیں۔

ان کا جو جلوس جنازہ نکلا، اس نے درحقیقت پوری دنیا کو اسلامی جمہوریہ کی طاقت کا پیغام دیا۔

خداوند عالم نے اس سانحے میں ملک، نظام اور اسلام کے لیے کیسا موقع رکھا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button