امام رضا علیہ السلام کی سیرت: اخلاق، عبادت اور انسانیت کے لیے کامل نمونہ
ابراہیم بن عباس صولی: میں نے امام رضا علیہ السلام سے زیادہ بافضیلت اور بلند اخلاق شخصیت نہیں دیکھی

شیعیت نیوز : حضرت امام علی بن موسیٰ الرضا علیہ السلام کی سیرتِ مبارکہ انسانیت کے لیے ایک عظیم نمونہ ہے۔ آپ کی عبادت، تقویٰ اور بلند اخلاق کا اعتراف نہ صرف دوست بلکہ دشمن بھی کرتے تھے۔ آپ کی زندگی کا ہر پہلو آج کے انسان کے لیے عملی درس رکھتا ہے۔
مورخ ابراہیم بن عباس صولی نقل کرتے ہیں کہ:
"میں نے کسی کو امام رضا علیہ السلام سے زیادہ فاضل اور بلند اخلاق نہیں پایا۔ آپ میں وہ خصوصیات دیکھیں جو کسی اور میں نہیں دیکھیں۔”
یہ بھی پڑھیں : چیئرمین جعفریہ سپریم کونسل کی اسرائیلی جارحیت کی مذمت، یمن و انصار اللہ کی حمایت پر زور
ان کے مطابق امام رضا علیہ السلام کی چند نمایاں خصوصیات یہ تھیں:
-
آپ کبھی کسی سے سخت کلام نہیں کرتے تھے۔
-
کبھی کسی کی بات نہیں کاٹتے تھے جب تک وہ خود اپنی گفتگو مکمل نہ کر لے۔
-
اگر کوئی حاجت پوری کرنے کی استطاعت رکھتے تو ہرگز انکار نہ کرتے۔
-
مجلس میں بیٹھے افراد کے سامنے پاؤں نہیں پھیلاتے تھے۔
-
دوستوں اور خدام کو کبھی برا بھلا نہیں کہتے تھے۔
-
آپ کی مسکراہٹ تبسم تک محدود رہتی، قہقہہ کبھی نہیں لگاتے تھے۔
-
کھانے کی میز پر غلاموں، خادموں اور دربانوں کو بھی اپنے ساتھ بٹھاتے اور ان کے ساتھ کھانا کھاتے تھے۔
-
راتوں کو کم سوتے اور زیادہ وقت مناجات میں گزارتے تھے۔
-
کثرت سے روزے رکھتے، خاص طور پر ہر مہینے تین روزے ضرور رکھتے اور فرماتے: یہ روزے گویا ساری عمر روزہ رکھنے کے برابر ہیں۔
-
کثرت سے مخفی صورت میں صدقہ دیتے اور نیک کاموں کو خفیہ طور پر انجام دیتے تھے۔