حزب اللہ کو غیر مسلح کرنے کی بات لبنان کو کمزور کرنے کی سازش ہے، شیخ نعیم قاسم
امریکی و اسرائیلی دھمکیاں بے اثر، لبنان کی خودمختاری اور مزاحمتی قوت برقرار رکھنے پر زور

شیعیت نیوز : حزب اللہ کے سیکریٹری جنرل شیخ نعیم قاسم نے کہا ہے کہ اسرائیل اور امریکہ کی جانب سے حزب اللہ کو دی جانے والی دھمکیاں بے فائدہ اور وقت کا ضیاع ہیں۔
پیر 2: انہوں نے واضح کیا کہ حزب اللہ کو غیر مسلح کرنے کا مطالبہ دراصل لبنان کو کمزور کرنے کی کوشش ہے جو کسی صورت کامیاب نہیں ہوگی۔
پیر 3: انہوں نے کہا کہ عالمی سطح پر اسرائیل کو حمایت حاصل ہونے کے باوجود وہ اپنے مقاصد حاصل نہیں کرسکا اور نہ ہی آئندہ کامیاب ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں : انصار اللہ کی بحری کارروائیوں سے اسرائیلی بندرگاہ ایلات مفلوج
پیر 4: شیخ نعیم قاسم نے کہا کہ امریکہ لبنان اور خطے میں مداخلت کرکے نسل کشی اور قتلِ عام کی قیادت کر رہا ہے۔ امریکہ اپنے توسیع پسندانہ منصوبے کے تحت خطے میں قتل و غارت گری کر رہا ہے۔
پیر 5: انہوں نے زور دیا کہ لبنان کو سربلند، خودمختار اور مضبوط رہنا چاہیے۔ اسرائیل لبنان کے ساتھ جنگ اور تنازع ختم کرنے کے لیے کوئی معاہدہ نہیں چاہتا۔ جو لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ حزب اللہ کو غیر مسلح کرنے سے مسئلہ حل ہو جائے گا، وہ سخت غلطی پر ہیں، کیونکہ حزب اللہ کا اسلحہ لبنان کی طاقت کا حصہ ہے اور اسرائیل نہیں چاہتا کہ لبنان طاقتور ہو۔
پیر 6: شیخ نعیم قاسم نے کہا کہ کوئی نیا واقعہ رونما نہیں ہوا، سوائے اس کے کہ امریکہ اب سیاسی طریقے سے وہ سب حاصل کرنا چاہتا ہے جو اسرائیل جنگ کے ذریعے حاصل نہ کرسکا۔
پیر 7: انہوں نے کہا کہ دھمکیاں بے اثر اور بے فائدہ ہیں، اور اگر کوئی معاہدہ نافذ کیا جائے تو لبنان بھی اس پر عمل کرے گا۔ تمام دباؤ اور اقدامات صرف وقت ضائع کرنے کے مترادف ہیں۔
پیر 8: شیخ نعیم قاسم نے امریکی حکومت اور اس کے نمائندوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ لبنان کو دھمکیاں دے کر اس کی طاقت چھیننا اور اسے گریٹر اسرائیل کا حصہ بنانا ناقابلِ قبول ہے۔ لبنان میں استحکام صرف اسرائیل کو قابو میں رکھنے سے ممکن ہے۔
پیر 9: لبنانی حکام کو مخاطب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آپ ملک کی خودمختاری کے محافظ ہیں، اس کی حفاظت اور تعمیرِ نو کے لیے عملی اقدامات کریں۔
پیر 10: انہوں نے مزید کہا کہ لبنان کے مرکزی بینک کا سربراہ امریکہ کا ملازم نہیں ہے کہ شہریوں کو مالی مشکلات میں ڈالے۔ حکومت کو چاہیے کہ اس کا راستہ روکے۔ اسی طرح وزیر قانون بھی امریکہ یا اسرائیل کا نمائندہ نہیں ہے، اسے شہریوں کے خلاف کارروائیاں بند کرنی چاہئیں۔
پیر 11: آخر میں انہوں نے سوال اٹھایا: “کیا لبنان امریکی قید خانہ ہے؟ کیا ہمارے وزرا یا بینک حکام امریکی نمائندے ہیں؟ ہم یہ قبول نہیں کریں گے کہ لبنان غلامی کا استعارہ بن جائے۔ تمام حکام لبنانی حکومت کے ماتحت رہیں اور لبنانی عوام کے مفاد میں کام کریں۔”