امریکہ اور اسرائیل عراق کو تقسیم کرنے کی سازش میں مصروف ہیں، سلام حسین
فتح الائنس کے رہنما کا انکشاف: عراق کو صہیونی مفادات کے تحفظ کے لیے فوجی اڈہ بنانے کی کوشش جاری

عراقی شیعہ سیاسی اتحاد فتح الائنس کے رہنما سلام حسین نے خبردار کیا ہے کہ امریکہ اور اسرائیل عراق میں داخلی فتنے اور جھڑپیں بھڑکا کر ملک کو ٹکڑوں میں تقسیم کرنے کی سازش کر رہے ہیں۔
انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ واشنگٹن اور تل ابیب عراق کو اپنی سرپرستی میں ایک فوجی اڈے میں تبدیل کرنا چاہتے ہیں تاکہ پورے خطے میں صہیونی حکومت کے مفادات کا تحفظ یقینی بنایا جا سکے۔
یہ بھی پڑھیں: صوابی میں سی ٹی ڈی اور پولیس کا کامیاب آپریشن، کالعدم لشکرِ جھنگوی کے دو دہشتگرد جہنم واصل
سلام حسین کے مطابق، امریکی حکام فرقہ وارانہ اختلافات کو ہوا دے کر عراق کو کمزور اور منقسم دیکھنے کے خواہاں ہیں، تاکہ ملک کو اپنی مرضی کے مطابق کنٹرول کیا جا سکے۔
انہوں نے کہا کہ امریکہ کی جانب سے حشد الشعبی (عوامی رضاکار فورس) کے قانون کی منظوری کے وقت کی جانے والی مداخلت اس حقیقت کی واضح مثال ہے۔
فتح الائنس کے رہنما نے مزید کہا کہ امریکہ اپنی سفارت خانے سمیت مختلف ذرائع کے ذریعے عراق کے داخلی معاملات میں مداخلت کرتا ہے اور ہمیشہ مزاحمتی تنظیموں خصوصاً حشد الشعبی کے خلاف مؤقف اختیار کرتا ہے۔