ضلع کرم کے مشران اور شیعہ سنی عمائدین کا جوڈیشنل کمیشن بنانے کا مطالبہ
جبکہ ان علاقوں کے اوپر فضاء میں ہیلی کاپٹر چکر لگا کر کوئی ٹیلنگ نہیں کی ۔ بعد میں پر نشر ہونے والے خبروں سے بے بنیاد خبرے نشر ہوئی کہ سیکیورٹی فورسز نے پانچ دہشت گرد مارے ہیں اور گیارہ کو زخمی کر دیے ہیں جو کہ غلط رپورٹنگ کی گئی تھی ۔

شیعیت نیوز:ضلع کرم کے شیعہ سنی عمائدین کا اعلیٰ سیاسی عسکری قیادت سے دہشتگردی میں ملوث عناصر کو بینقاب کرنے اور تحقیقات کیلئے جوڈیشنل کمیشن بنانے کا مطالبہ
پارہ ضلع کرام کے شیعہ سنی جرگہ عمائدین نے آرمی چیف،صدر،وزیراعظم ،وزیر داخلہ سمیت عسکری سیاسی قیادت سے مطالبہ کیا ہے کہ ضلع کرم میں ہونے والے واقعات کے خلاف آزادانہ تحیقات کی جائیں ۔
حکمرانوں کے نام خط میں مطالبہ کیا ہے کہ دوران لوٹ مار اور فائرنگ سیکیورٹی پر مامور اہلکار خاموش تماشائی کھڑے تھے جنہوں نے کوئی مزاحمت نہیں کی ۔
جبکہ ان علاقوں کے اوپر فضاء میں ہیلی کاپٹر چکر لگا کر کوئی ٹیلنگ نہیں کی ۔ بعد میں پر نشر ہونے والے خبروں سے بے بنیاد خبرے نشر ہوئی کہ سیکیورٹی فورسز نے پانچ دہشت گرد مارے ہیں اور گیارہ کو زخمی کر دیے ہیں جو کہ غلط رپورٹنگ کی گئی تھی ۔
یہ بھی پڑھیئیے: کالعدم لشکر جھنگوی کے پنجاب بھر میں ہائی ویلیو ٹارگٹس کیخلاف آپریشنز کی تیاریاں ،مفصل رپورٹ وزیر اعلیٰ کو ارسال
اگران خبروں میں کوئی صداقت ہوتی تو قتل شدہ دہشت گردوں کے نام ظاہر کئے جاتے ۔
ہمارے جرگہ ممبران کا موقف ہے کہ اپر کرم شیعہ سنی عوام کے ساتھ سراسر دھوکہ دہی سے کام لیا جارہا ہے۔
ریاستی ادارے ضلع کورم میں مکمل طور پر نا کام ہو چکے ہیں ۔
ہر معاملے میں اپر کورم کے عوام پر ظلم کے پہاڑ ڈالے جارہے ہیں۔
لہذا ہمارے جرگہ ممبران کی رائے ہے کہ نہ ہماری باتوں پر عمل کیا جارہا ہے
نہ ہی تحریری معاہد ہ 2024 پر ریاستی ادارے عمل کر رہے ہیں۔
جس کی منبہ سے اپر کورم کی عوام میں مایوسی دن بدن بڑھتی جارہی ہے۔
ہماری ساکھ کو بھی نقصان پہنچ سکتا ہے۔
جس کیلئے ضروری ہے کہ ان خلاف ورزیوں کا خاص کر کا نوائیوں پر بار بار دہشت گردانہ حملے کے سلسلے میں جانی و مالی نقصانات کے ازالے کیلئے اور ان دہشت گرد کاروائیوں کو روکنے اور دہشت گردوں کو کھلے عام سپورٹ کرنے والے عناصر کی بیخ کنی کیلئے ایک جج کی سربراہی میں خصوصی جے آئی ٹی مقرر کی جائے۔
تاکہ دہشت گردوں کو قرار واقعی سزادی جائے
اور ان کو سپورٹ کرنے والوں کو منظر عام پر لایا جاسکے ۔
تا کہ میں نمل پاراچتا روڈ کو ہرقسم آمد ورفت کیلئے محفوظ بنا سکے۔