عراق

کربلائے معلیٰ میں الاقصی کال عالمی کانفرنس میں مسئلہ فلسطین کی حمایت کی

شیعیت نیوز: کربلائے معلیٰ میں الاقصی کال عالمی کانفرنس منعقد ہوئی جس میں دنیا کے 65 ممالک کے نمائندوں نے شرکت کی۔

گلوبل ریٹرن ٹو پلیسٹائن نامی تنظیم کی اپیل پر دنیا کے 65 ممالک کے دانشوروں، علماء اور اہم شخصیات کی موجودگی میں فلسطین اور امام حسین علیہ السلام سے موسوم الاقصی کال عالمی کانفرنس اتوار سے پیر تک منعقد کی گئی۔

یہ کانفرنس کربلائے معلیٰ میں عتبات حسینی سینٹر کی نگرانی میں منعقد ہوئی۔

المیادین چینل کے مطابق مسئلہ فلسطین کے ساتھ عالمی یکجہتی کے لئے منعقد ہونے والی الاقصی کال عالمی کانفرنس میں شامل افراد نے اس بات پر زور دیا کہ مسئلہ فلسطین، دنیا کے حریت پسندوں اور استعماری طاقتوں کے درمیان میدان جنگ میں سرفہرست مسئلہ ہے۔

یہ بھی پڑھیں : امریکی صدر کے سینئر مشیر برائے توانائی آموس ہوچسٹین کی بیروت آمد

اس کانفرنس میں صیہونی حکومت کے ساتھ تعلقات کی بحالی کی بھی مخالفت کی گئی اور مسلم دانشوروں اور علماء نیز دنیا کے حریت پسندوں سے اس مسئلے پر خصوصی توجہ دیئے جانے کی ضرورت پر زور دیا گیا۔

اس اجلاس میں موجود لوگوں نے صیہونی حکومت کے خلاف فلسطینی قوم کی استقامت اور مزاحمت کی قدردانی کی اور انہوں نے مسئلے فلسطین اور قیام حسینی کے پہلوؤں کی تبلیغ اور توسیع میں دانشوروں، میڈیا اور انسانی معاشرے کے کردار پر زور دیا۔

اس اجلاس کے آخر میں اس بات پر زور دیا گیا کہ قرآن مجید سمیت آسمانی کتابوں کی بے حرمتی، انہیں فریق کی واضح حمایت کا نتیجہ ہے جو صیہونی حکومت کی حمایت اور اس سے تعلقات کی بحالی کی وکالت کرتے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق یہ حسینی موکب صوبہ کربلا میں 65 ممالک کی شرکت کے ساتھ دوسری بین الاقوامی ندا الاقصی کانفرنس کی سرگرمیوں کے اختتام کے بعد نکالا گیا۔

اس موکب کی افتتاحی تقریب کے شرکاء نے صیہونی حکومت کے ساتھ کسی بھی طرح کی نارملائزیشن کو مسترد کرنے کے اپنے موقف پر تاکید کرتے ہوئے عالم اسلام اور دنیا کے آزاد لوگوں سے کہا کہ وہ قانونی مزاحمت سے ہٹ کر ہر طرح کے معمولات کا مقابلہ کرنے کے لیے اٹھ کھڑے ہوں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button