سعودی عرب

سعودی عرب نے اپنے ایک یمنی ایجنٹ فرج البحسنی کو جنوبی یمن سے نکال دیا

شیعیت نیوز: سعودی عرب کے حکام نے اپنے ایک یمنی ایجنٹ فرج البحسنی کو جنوبی یمن سے نکال دیا ہے۔

بعض ذرائع مذکورہ ایجنٹ کو نکالے جانے کی وجہ عبوری کونسل میں شمولیت کو قرار دیتے ہیں کیونکہ متحدہ عرب امارات نے انہیں کونسل کا نائب سربراہ نامزد کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں : مقبوضہ مغربی کنارے میں چوبیس گھنٹوں میں 25 مزاحمتی کارروائیاں

سعودی عرب نے یمن کی صدارتی کونسل کے ایک رکن کو، جو سعودی عرب سے وابستہ ہے، جنوبی یمن سے نکال دیا ہے۔

المتابعات ویب سائٹ نے میڈیا ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ یمن میں سعودی عرب کے سفیر محمد آل جابر نے فرج البحسنی کو آگاہ کیا کہ سعودی عرب کی نظر میں وہ ایک ناپسندیدہ عنصر ہیں۔

سعودی عرب میں حضرمی کانفرنس کے خلاف بغاوت کی ناکام کوشش کے بعد البحسنی کو مصر کے دارالحکومت قاہرہ میں دیکھا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں : جدہ، مکہ اور مدینہ میں ایرانی قونصلر سیکشن فعال

فرج البحسنی کی بے دخلی کے پیچھے محرکات ابھی تک واضح نہیں ہیں تاہم شاید اس کی ایک وجہ یہ ہے کہ سعودی عرب نے حضرموت کو ایک آزاد خطہ قرار دینے کے لیے جشن کا اہتمام کیا تھا جسے متحدہ عرب امارات سے وابستہ جنوبی عبوری کونسل نے قبول نہیں کیا، یا اس لیے کہ وہ عبوری کونسل میں شامل ہو گئے اور جس کے بعد امارات نے انہیں کونسل کے نائب سربراہ کے طور پر متعارف کرایا۔

کہا جاتا ہے کہ فرج البحسنی نے سعودی فرمانروا کے ریاض اسمبلی کے اجلاسوں میں دوبارہ شرکت شروع کرنے کے احکامات کو قبول نہیں کیا اور ریاض اسمبلی کا بائیکاٹ کرنے کی کوشش کی کیونکہ فوجی اور انتظامی اعتبار سے بااختیار بنانے کے ان کے مطالبات پر عمل نہیں کیا گیا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button