مشرق وسطی

تل ابیب کی مسجد اقصیٰ کو خالی کرنے کی درخواست پر اردن کی حکومت کا منفی ردعمل

شیعیت نیوز: صیہونی حکومت کی وزارت خارجہ نے اردن کی حکومت سے اوقاف کے اہلکاروں کے ذریعے فلسطینی زائرین کو مسجد الاقصی سے بے دخل کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

صہیونی میڈیا کے مطابق اردن نے بھی تل ابیب کی درخواست کا منفی جواب دیا اور ایسا لگتا ہے کہ مسجد الاقصی کو خالی کرانے کا عمل صبح کی نماز کے بعد کیا جائے گا۔

اردن کی حکومت نے صہیونی افواج کی طرف سے مسجد الاقصی کی تاریخی اور قانونی حیثیت کی خلاف ورزی جاری رکھنے کے ’’تباہ کن نتائج‘‘ کے بارے میں بھی خبردار کیا ہے۔

اسی دوران ’’المیادین‘‘ نیٹ ورک کے نامہ نگار نے اطلاع دی ہے کہ صیہونی حکومت کے فوجی مسجد الاقصی کے داخلی دروازے بند کر رہے ہیں۔

نیز فلسطینی نوجوان جو ’’المصلی القبیلی‘‘ کے اندر صیہونی فوجیوں اور آباد کاروں کے حملے کے انتظار میں موجود ہیں، نے داخلی راستوں کو روکنا شروع کر دیا۔

یہ بھی پڑھیں : مسجد الاقصیٰ کے بارے میں اسلامی تعاون تنظیم کے غیر معمولی اجلاس کا حتمی بیان

دوسری جانب بحرینی شہریوں نے بھی مسجد اقصیٰ و فلسطینی عوام کی حمایت میں ہفتے کے روز ریلی نکالی۔

یہ ریلی بحرین کے علاقے ’’البسیتین‘‘ میں نکالی گئی۔ مظاہرین نے اپنے ہاتھوں میں فلسطینی پرچم اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے۔ پلے کارڈز پر فلسطین کی حمایت میں جملے لکھے ہوئے تھے۔

اس کے علاوہ ’’فلسطینی ایڈوکسی سوسائٹی‘‘ نے مسئلہ فلسطین اور مسجد اقصیٰ کی حمایت میں ’’لبیک مسجد اقصیٰ‘‘ کے عنوان سے ریلی نکالی۔ جس میں بحرینی شہری ہاتھوں میں فلسطینی پرچم اُٹھائے شریک ہوئے۔

یاد رہے کہ چند روز قبل صیہونی فوجیوں نے مسجد اقصیٰ پر حملہ اور وہاں پر موجو نمازیوں و متعکفین کو اپنے ظلم و ستم کا نشانہ بنایا۔

واضح رہے کہ مزاحمتی گروپ عرین الاسود نے ایک بیان میں خبردار کیا ہے کہ’’ہم اپنا پیغام ہر اس غدار تک پہنچاتے ہیں جس نے اپنا مذہب، ضمیر، عزت اور ملک بیچا ہے۔ تمہارے اعمال ظاہر ہیں اور تمہارے برے اعمال ظاہر ہیں۔ آپ جہاں کہیں بھی ہوں ہم آپ کو ڈھونڈ رہے ہیں اور کوئی آپ کی حفاظت نہیں کرے گا۔ تم جہاں بھی پڑے ہو وہاں محفوظ نہیں رہو گے۔‘‘

متعلقہ مضامین

Back to top button