سعودی عرب

سعودی عرب نے یمنی جنگ کے خاتمے کا فیصلہ کر لیا ہے، عرب میڈیا

شیعیت نیوز: عرب میڈیا نے اعلان کیا ہے کہ سعودی حکومت نے یمن پر مسلط کردہ اپنی جنگ کے خاتمے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

اس حوالے سے اپنی ایک خصوصی رپوٹ میں المیادین کا لکھنا ہے کہ سعودی حکومت نے ریاض میں موجود یمن کی کٹھ پتلی حکومتی کونسل کو طلب کر کے یمن میں مستقل جنگ بندی سے متعلق صنعاء کے ساتھ طے پانے والے اپنے معاہدے سے آگاہ کر دیا ہے۔

آگاہ ذرائع سے نقل کرتے ہوئے المیادین نے مزید لکھا کہ سعودی حکومت نے یمن کی کٹھ پتلی حکومتی کونسل کی تشکیل کی سالگرہ پر اس کونسل کے اعلی اراکین کو طلب کر کے یمنی بحران سے متعلق اپنے نئے فیصلے سے آگاہ کیا ہے۔ اس بات پر تاکید کرتے ہوئے کہ سعودی حکومت کا یہ فیصلہ مکمل طور پر خفیہ تھا۔

عرب میڈیا چینل نے اپنی رپورٹ کے آخر میں لکھا کہ اس حوالے سے گزشتہ روز منعقد ہونے والے ایک اجلاس میں سعودی وزیر دفاع خالد بن سلمان نے اعلی سطحی حکومتی عہدیداروں کو اس حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی تھی۔

یہ بھی پڑھیں : امریکہ مزید جراثیمی لیب یوکرین میں بنا رہا ہے، ایگور کریلوف

سعودی عرب نے یمنی بحران کے حل کے لئے چند نکات کی جانب اشارہ کیا، جس میں صنعاء حکومت کے ساتھ جاری مذاکرات میں ایک سال کے لئے جنگ بندی کے معاہدے میں توسیع کرنا اولین نکتہ ہے۔

دوسری اہم بات یہ ہے کہ صنعاء کی جانب سے جنگ بندی میں توسیع کے بدلے ریاض، یمنی ملازمین کی تنخواہوں کی ادائیگی، مشترکہ کرنسی اور حدیدہ بندرگاہ کو مکمل طور پر کھولے گا۔

مستقبل میں نئی شرائط کے ساتھ جنگ بندی میں توسیع اس وقت ہو گی جب سعودی عرب کی جانب سے با ضابطہ طور پر جنگ کے خاتمے اور یمن کے تمام امور میں عدم مداخلت کا اعلان کیا جائے گا۔

اس معاہدے کے بعد یمن کے سیاسی مستقبل کے بارے میں المیادین نے لکھا کہ باضابطہ طور پر جنگ کے خاتمے کے بعد اقوام متحدہ کی نگرانی اور سعودی حمایت کے ساتھ یمنی اسٹیک ہولڈرز کے درمیان مشاورت کا آغاز کیا جائے گا۔ یمنی فریقین کے درمیان مذاکرات کا ہدف دو سالہ انتقال اقتدار کے معاہدے تک پہنچنا ہے۔

کہا جا رہا ہے کہ سعودی عرب یمنی بحران کے حل کے لئے صنعاء حکومت کے ساتھ مفاہمتی موارد کا جائزہ لے رہا ہے، لیکن اس ضمن میں تقریباََ حتمی فیصلے کر لیے گئے ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button