دنیا

امریکہ مزید جراثیمی لیب یوکرین میں بنا رہا ہے، ایگور کریلوف

شیعیت نیوز: روسی فوج کے ایک اعلی عہدے دار ایگور کریلوف نے بتایا ہے کہ امریکہ نے یوکرین میں اپنے جراثیمی لیب تعمیر کرنے کا عمل بحال کردیا ہے۔

ایگور کریلوف نے جو روس کی فوج میں ریڈیو ایکٹیو، کیمیاوی اور جراثیمی حملوں کے مقابلے کے سربراہ ہیں کہا کہ سوویت یونین سے الگ ہونے والے ممالک میں امریکہ کے جراثیمی منصوبوں سے ثابت ہوتا ہے کہ امریکہ ان ممالک کو نیٹو افواج کے بیس کے طور پر دیکھتا ہے۔

کریلوف نے کہا کہ پینٹاگون نے برسہا برس سے یوکرین میں خفیہ بایولاجیکل لیباریٹریاں قائم کی ہوئی ہیں جہاں انتہائی خطرناک جراثیم پر کام ہو رہا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ امریکہ جراثیمی ہتھیاروں کی روک تھام کے کنونشن کے خلاف ان مادوں کو برآمد بھی کر رہا ہے۔

روس نے اس سے قبل اعلان کیا تھا کہ گذشتہ ایک سال کے دوران یوکرین میں اس نوعیت کے تیس لیباریٹریوں کی جال کا انکشاف کیا گیا ہے۔

قابل ذکر ہے کہ امریکہ کے صوبہ میری لینڈ میں واقع فورٹ ڈیٹرک فوجی مرکز کے علاوہ جسے دنیا کا سب سے بڑا اور اہم جراثیمی مرکز قرار دیا جاتا ہے، واشنگٹن نے دنیا بھر میں دو سو سے زیادہ جراثیمی لیب بنائے ہوئے ہیں جہاں مختلف نوعیت کے کیمیاوی اور بایولاجیکل ہتھیاروں میں استعمال ہونے والے ضروری مادے تیار کئے جاتے ہیں ۔ جاری جنگ سے قبل اس نوعیت کی پندرہ لیباریٹریاں یوکرین میں بھی قائم کی گئی تھیں۔

یہ بھی پڑھیں : روس، ایران، شام و ترکی کے وزرائے خارجہ کی مشترکہ نشست کی تیاری جاری ہے، لاؤروف

دوسری جانب اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کی کونسل میں شمالی کوریا کے خلاف قرارداد منظور کی گئی جسے پیونگ یانگ نے مسترد کردیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق، شمالی کوریا نے اس قرارداد کو بے بنیاد اور شروع سے لیکر آخر تک جعلی قرار دیا۔

اقوام متحدہ میں شمالی کوریا کے نمائندے ہان تی سونگ نے اس قرارداد کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایک اشتعال دلانے والی سیاسی قرارداد ہے جس کی بنیاد پیونگ یانگ سے دشمنی پر رکھی گئی ہے لہذا اسے مسترد کیا جاتا ہے۔

انہوں نے انسانی حقوق کونسل کی اس قرارداد کو جمہوریت کے منافی قرار دیا اور کہا کہ یہ متن، امریکہ اور اس کے پٹھوؤں نے تیار کیا ہے جو کہ ناقابل قبول ہے۔

یاد رہے کہ انسانی حقوق کی کونسل نے سن دو ہزار تین سے لیکر آج تک شمالی کوریا کے خلاف ہر سال ایک قرارداد منظور کی ہے جسے پیانگ یانگ نے امریکی دباؤ کا نتیجہ قرار دیا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button