سعودی عرب نے عمرہ زائرین کیلئے نئی ٹریول ایڈوائزی جاری

شیعیت نیوز: سعودی حکام نے پاکستانی عمرہ زائرین کیلئے نئی ٹریول ایڈوائزی جاری کر دی۔ 40 سال سے کم پاکستانی زائرین سے فیملی کے ہمراہ جانے اور 45 سال سے کم عمر خواتین کیلئے محرم کی شرط ختم کر دی گئی ہے۔
سعودی سفارت خانے نے تمام عمرہ آپریٹر ایجنسیز اور ائیرلائینز کو سرکلر جاری کر دیا ہے۔ عمرہ زائرین کیلئے جاری نئی ٹریول ایڈوائزی کے مطابق 40 سال سے کم عمر پاکستانی زائرین سے فیملی کے ہمراہ جانے کی شرط ختم کر دی گئی ہے۔
40 سال سے کم عمر زائرین فیملی کے بغیر بھی عمرہ کی غرض سے سعودی عرب جا سکیں گے۔ 45 سال سے کم عمر خواتین کیلئے محرم کی شرط بھی ختم کر دی گئی ہے اب خواتین بغیر محرم سعودی عرب عمرے کی غرض سے جا سکیں گی۔ بغیر محرم خواتین پر سے گروپ کی شرط بھی ختم کر دی گئی ہے، خواتین عمرہ کی غرض سے گروپ کی بجائے تنہاء بھی جا سکتی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں : یوکرائن کے سفیر کی حزب اللہ کے عہدیدار سے ملاقات، سید حسن نصراللہ کے مؤقف کی تعریف
دوسری جانب سعودی عرب کے ایک ماہر نے شوال کا چاند نظر آنے کی وضاحت کرتے ہوئے اربوں مسلمانوں کے اعمال کے ساتھ 40 سالہ کھیل کا اعتراف کیا ہے۔
سعودی ماہرین فلکیات کا کہنا ہے کہ بعض اسلامی ریاستیں اپنے غیر مشروط اعتماد کی وجہ سے سعودی شاہی خاندان کی رائے کی بنیاد پر رمضان کے آغاز اور اختتام کا اعلان کرتی ہیں۔
یاد رہے کہ حال ہی میں سوشل میڈیا کے کارکنوں نے لندن میں سعودی عرب کے سفیر شہزادہ خالد بن بندر کا ایک کلپ جاری کیا جس میں انہوں نے اعتراف کیا کہ آل سعود کا مذہب سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
خالد بن بندر نے آکسفورڈ یونیورسٹی میں ایک تقریر میں کہا کہ مدینہ میں ابھرنے والی پہلی اسلامی تہذیب صرف ایک نسل تک چلی اس کے بعد اسے دمشق منتقل کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ یہ کہنا ضروری ہے کہ میری حکومت (سعودی حکومت) نے کبھی مذہبی قیادت کا دعویٰ نہیں کیا اور ہم نے اپنی حکومت میں جس طرح سے کام کیا ہے وہ یہ ہے کہ مذہب کو پھیلانے میں ہمارا کوئی کردار نہیں ہے۔
سعودی سفیر نے مزید کہا کہ ہم کہتے ہیں کہ ان مسائل کا پیغمبر اسلام سے کوئی تعلق نہیں ہے، ہم صرف ایک بدو قبیلہ تھے جواتفاقی طور پر جنگ جیتنے کے بعد اقتدار میں آ گیا۔