معاشرے کی ہر عورت سیدہ فاطمۃ الزہرا سلام اللہ علیھا کے دراقدس سے سیرت و کردار اور عفت و حیا کی خیرات لے، علامہ ڈاکٹرطاہرالقادری
سیدہ کائنات نے بیوی، بیٹی، ماں کی صورت میں قیامت تک کیلئے آنیوالی خواتین کیلئے جو نقش راہ و تربیت چھوڑے ہیں وہ عدیم المثال ہیں اور ایک عورت و پورے معاشرے کی بقا کیلئے لازم ہیں

شیعیت نیوز: تحریک منہاج القرآن کے قائد ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے سیدہ کائنات، خاتون جنت سیدہ فاطمۃ الزہرا سلام اللہ علیھا کے یوم وصال کے موقع پر کہا ہے کہ سیدہ کائنات سیدہ فاطمۃ الزہرا سلام اللہ علیھا کی شخصیت تمام خواتین کیلئے اسوہ کامل کا درجہ رکھتی ہے، سیدہ کائنات نے بیوی، بیٹی، ماں کی صورت میں قیامت تک کیلئے آنیوالی خواتین کیلئے جو نقش راہ و تربیت چھوڑے ہیں وہ عدیم المثال ہیں اور ایک عورت و پورے معاشرے کی بقا کیلئے لازم ہیں۔ سیدہ کائنات کی حیات مبارکہ کا ہر پہلو خواتین کیلئے مشعل راہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ حضور اکرم(ص) کا فرمان ہے کہ ”فاطمہ میری جان کا ٹکڑا ہے جو انہیں خوش کرتا ہے وہ مجھے خوش کرتا ہے جو انہیں ناراض کرتا ہے وہ مجھے ناراض کرتا ہے“۔ سیدہ کائنات سیدہ فاطمۃ الزہرا سلام اللہ علیھا ہر موقع پر حضور اکرم (ص) کیساتھ رہیں۔ سیدہ کائنات سلام اللہ علیھا نے اپنے شوہر حضرت علی علیہ السلام سے مل کر ہر سختی، مشکل اور تنگی کو خوشدلی سے برداشت کیا۔
یہ بھی پڑھیں: عام انتخابات ، ایوانِ صدر نے الیکشن کمیشن آف پاکستان سے تاریخ مانگ لی
انہوں نے کہا کہ خاتون جنت نے حضرت امام حسن علیہ السلام، حضرت امام حسین علیہ السلام اور سیدہ زینب سلام اللہ علیھا کی ایسی بے مثال تربیت فرمائی کہ ان نفوس قدسیہ نے پوری انسانیت کو عزت و وقار کیساتھ زندہ رہنے کے آداب سکھا دئیے۔حضور اکرم (ص) نے سیدہ کائنات سلام اللہ علیھا کو جنتی عورتوں کی سردار قرار دیا۔ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ سیدہ فاطمۃ الزہرا سلام اللہ علیھا وہ عظیم ہستی ہیں جن کے پاکیزہ وجود کو مثال بنا کر دین اسلام نے عورت کی عظمت کو بیان کیا ہے۔سیدہ کائنات سلام اللہ علیھا عورت کو دیئے گئے احترام و مقام کا منبع ہیں۔
انہوں نے کہا کہ معاشرے کی ہر عورت سیدہ فاطمۃ الزہرا سلام اللہ علیھا کے دراقدس سے سیرت و کردار اور عفت و حیا کی خیرات لے۔ سیدہ کائنات سلام اللہ علیھا کی ذات مبارکہ سیرت و بصیرت کا مرقع ہے۔ انہوں نے کہا کہ ضرورت اس امر کی ہے کہ سیدہ کائنات سلام اللہ علیھا کی ذات مبارکہ سے رہنمائی حاصل کرنے، نسبت و تعلق قائم کرنے کی کوشش کی جائے تاکہ ہم اپنی زندگیوں کو پرسکون اور خوبصورت بنا سکیں۔